نئے سروس قانون کی جانچ کرے گی سپریم کورٹ، دہلی حکومت کی درخواست پر مرکز کو نوٹس

نئے سروس قانون کے تعلق سے مرکز کی جانب سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے درخواست پر کہا کہ انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے

سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی حکومت اب افسران کے ٹرانسفر اور پوسٹنگ معاملہ کو لے کر سپریم کورٹ پہنچ گئی ہے۔ اس کے بارے میں دہلی حکومت نے نئے این سی ٹی ڈی (ترمیمی) ایکٹ، 2023 کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ یہ قانون پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور کیا جا چکا ہے۔ اس بل کو منظور کرانے کے لیے 131 ارکان پارلیمنٹ نے حق میں ووٹ دیا جبکہ 102 نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ اس کے بعد صدر نے رضامندی دے دی ہے۔

اب سپریم کورٹ اس نئے سروس قانون کا جائزہ لے گا۔ دہلی حکومت کی درخواست پر مرکز کو نوٹس بھیج کر چار ہفتوں میں جواب مانگا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے دہلی حکومت کی آرڈیننس کی عرضی میں ترمیم کر کے قانون کو چیلنج کرنے والی عرضی کو منظور کر لیا۔


مرکز کی جانب سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے درخواست پر کہا کہ انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ دراصل دہلی حکومت نے پہلے 19 مئی کے آرڈیننس کو چیلنج کیا تھا، جس پر سپریم کورٹ میں سماعت ہو رہی تھی۔ دریں اثنا، مرکز نے بل پیش کیا اور پارلیمنٹ نے اسے اگست میں منظور کیا۔

اس کے بعد صدر دروپدی مرمو نے 12 اگست کو اس پر دستخط کیے اور یہ قانون بن گیا۔ ہندوستانی اتحاد نے قومی دارالحکومت میں سروسز کنٹرول قانون کی سخت مخالفت کی۔ اس کے ساتھ ہی دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ٹوئٹ کیا کہ یہ صرف دہلی کے لوگوں کو غلام بنانے کی کوشش ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔