پی ایم او کو نئے کیمپس میں منتقل کرنے کی تیاری، ’سیوا تیرتھ‘ نام سے جانا جائے گا وزیر اعظم دفتر

کئی دہائیوں سے ساؤتھ بلاک میں موجود وزیر اعظم دفتر اب نئے کیمپس ’سیوا تیرتھ‘ میں منتقل ہونے والا ہے۔ اس کی تیاری زور و شور سے چل رہی ہے۔ وزیر اعظم کا نیا دفتر ’سیوا تیرتھ-1‘ میں بنایا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

وزیر اعظم دفتر کو ایک نیا نام ’سیوا تیرتھ‘ مل گیا ہے۔ کئی دہائیوں سے ساؤتھ بلاک میں موجود پرائم منسٹر آفس (پی ایم او) اب نئے کیمپس ’سیوا تیرتھ‘ میں منتقل ہونے والا ہے۔ نیا دفتر سیوا تیرتھ-1 میں بنایا گیا ہے، جو وایو بھون کے پاس تعمیر ایک جدید اور محفوظ سرکاری کیمپس کا حصہ ہے۔ ’سیوا تیرتھ‘ کیمپس میں مجموعی طور پر 3 ہائی ٹیک عمارتیں بنائی گئی ہیں۔ سیوا تیرتھ-2 میں کیبنٹ سکریٹریٹ کو منتقل کیا جائے گا۔ سیوا تیرتھ-3 میں قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) کا دفتر قائم کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ نئے کیمپس میں منتقلی کا عمل بھی شروع ہو چکا ہے۔ 14 اکتوبر کو کیبنٹ سکریٹری ٹی وی سومناتھن نے سیوا تیرتھ-2 میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف اور تینوں فوج کے سربراہوں کے ساتھ اعلیٰ سطحی میٹنگ کی تھی، جسے نئے کیمپس کا رسمی افتتاح مانا جا رہا ہے۔ نئی عمارتوں کو انٹیلی جنس پروف، محفوظ مواصلاتی نظام اور جدید تکنیک سے آراستہ بنایا گیا ہے۔ اس تبدیلی کو حکومت کی ایک بڑی سطح پر انتظامی تنظیم نو اور مرکزی سکریٹریٹ کے انضمام کے منصوبہ کا حصہ مانا جا رہا ہے۔


افسران کے مطابق حکومت کا نظریہ اقتدار سے خدمت اور حقوق سے ذمہ داری کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلی صرف انتظامی نہیں بلکہ ثقافتی اور اخلاقی بھی ہے۔ ریاستوں کے گورنروں کی رہائش ’راج بھون‘ کا بھی نام بدل کر ’لوک بھون‘ رکھا جا رہا ہے۔ افسران نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں اقتدار کے شعبوں کو فرض اور شفافیت کی عکاسی کے لیے نئی شکل دی گئی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہر نام، ہر عمارت اور ہر نشانی اب ایک آسان نظریہ کی جانب اشارہ کرتے ہیں، حکومت خدمت کے لیے ہے۔

قابل ذکر ہے کہ حکومت نے حال ہی میں راشٹرپتی بھون سے انڈیا گیٹ تک درختوں سے گھرے سڑک کے پہلے کے نام ’راج پتھ‘ کو بدل کر ’کرتویہ پتھ‘ کر دیا تھا۔ وزیر اعظم کے سرکاری رہائش کا نام 2016 میں بدل کر ’لوک کلیان مارگ‘ کر دیا گیا تھا۔ افسران کے مطابق ’کلیان‘ نام سے عوامی فلاح کا عنصر ظاہر ہوتا ہے۔


سنٹرل سکریٹریٹ کا نام ’کرتویہ بھون‘ ہے جو ایک عظیم انتظامی مرکز ہے، جس کی تعمیر عوامی خدمت کے عزم کو سامنے رکھ کر کی گئی ہے۔ افسران نے کہا کہ یہ تبدیلی گہری نظریاتی تبدیلی کی علامت ہے۔ ہندوستانی جمہوریت اقتدار اور عہدے کے بجائے ذمہ داری اور خدمت کو منتخب کر رہی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ناموں میں تبدیلی ذہنیت میں بھی تبدیلی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔