لوک سبھا انتخاب 2024 کے لیے تیار اپوزیشن اتحاد کا نام ہوگا ’اِنڈیا‘، آئیے جانیں کیا ہے اس لفظ کا معنی!

جے ڈی یو کے ٹوئٹر ہینڈل سے جو ٹوئٹ کیا گیا ہے اس میں لکھا گیا ہے ’’اپوزیشن اتحاد کا نیا نام INDIA‘‘، اس کے بعد اِنڈیا میں موجود پانچوں انگریزی حروف سے 5 الفاظ ظاہر کیے گئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا انتخاب 2024 کے پیش نظر تیار ہو رہے اپوزیشن محاذ کا نام سامنے آ گیا ہے۔ اس محاذ کو ’اِنڈیا‘ نام دیا گیا ہے جو کہ پانچ الفاظ کا مخفف ہے۔ لفظ ’اِنڈیا‘ کی تشریح جنتا دل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) کے ٹوئٹر ہینڈل پر کی گئی ہے اور مودی حکومت کے خلاف جمع محاذ کا یہ نام تیزی کے ساتھ وائرل ہو گیا ہے۔ اپوزیشن پارٹی کے کچھ لیڈران نے ’اِنڈیا‘ ہیش ٹیگ کے ساتھ دلچسپ ٹوئٹ بھی کیے ہیں۔

جے ڈی یو کے ٹوئٹر ہینڈل سے جو ٹوئٹ کیا گیا ہے اس میں لکھا گیا ہے کہ ’’اپوزیشن اتحاد کا نیا نام INDIA‘‘۔ اس کے بعد اِنڈیا میں موجود پانچوں حروف سے 5 الفاظ ظاہر کیے گئے ہیں جو اس طرح ہیں ’’آئی: انڈین، این: نیشنل، ڈی: ڈیموکریٹک، آئی: انکلوسیو، اے: الائنس۔‘‘ یعنی ’انڈین نیشنل ڈیموکریٹک انکلوسیو الائنس‘ کا مخفف ’انڈیا‘ کی شکل میں پیش کیا گیا ہے۔ حالانکہ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے پریس کانفرنس میں ’ڈی‘ سے مراد ڈیولپمینٹل بتایا ہے، یعنی نئے اتحاد کا نام ’انڈین نیشنل ڈیولپمینٹل انکلوسیو الائنس‘ ہوگا۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ یہ نام کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ذریعہ پیش کیا گیا جسے لوگوں نے بہت پسند کیا۔


جنتا دل یو کے مذکورہ بالا ٹوئٹ سے قبل کانگریس لیڈر منکم ٹیگور اور ترنمول کانگریس لیڈر ڈیریک او برائن جیسے سرکردہ لیڈران نے بھی اپنے ٹوئٹ سے اشارہ دیا دیا کہ اپوزیشن اتحاد کا نام ’اِنڈیا‘ ہو سکتا ہے۔ منکم ٹیگور نے ٹوئٹ میں لکھا ’’جیتے گا انڈیا۔‘‘ اسی طرح ڈیریک او برائن نے لکھا ہے ’’چک دے! انڈیا۔‘‘

قابل ذکر بات یہ ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر ہیش ٹیگ ’انڈیا‘ تیزی کے ساتھ ٹرینڈ کر رہا ہے اور کچھ لوگ عام انتخاب 2024 کو ’اِنڈیا بنام این ڈی اے‘ قرار دے رہے ہیں۔ بہرحال، 18 جولائی کو بنگلورو میں اپوزیشن پارٹیوں کی ہوئی دوسری میٹنگ کے بعد اپوزیشن اتحاد کا نیا نام تو سامنے آ گیا ہے، اب لوگوں کو انتظار اس بات کا ہے کہ دو دنوں کی میٹنگ میں مرکز کی مودی حکومت کو مقابلہ دینے کے لیے کس طرح کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔