مسلم کانسٹیبل نے بیمار خاتون کو پیٹھ پر بٹھایا اور 6 کلو میٹر پیدل چل کر پہنچایا اسپتال!

حیدر آباد میں انسانی اخوت کی ایک بہترین مثال دیکھنے کو ملی جب مندر جانے کے دوران بیمار ہوئی ضعیفہ کو ایک مسلم کانسٹیبل نے اپنی پیٹھ پر بٹھایا اور پیدل 6 کلو میٹر کا سفر طے کرتے ہوئے اسپتال پہنچایا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدر آباد: ایک انسانی اخوت کے مظاہرہ میں ایک مسلم کانسٹیبل نے اے پی کے تروملا ہلز کی مشہور مندر جانے کے دوران بیمار ہوئی ضعیف خاتون کو اپنی پیٹھ پر بٹھا کر تقریبا 6 کیلومیٹر تک پیدل چلتے ہوئے اس کوچتورضلع کے راجم پیٹ کے قریب واقع اسپتال میں داخل کروایا۔ اطلاعات کے مطابق 58 سالہ شردھالو ناگیشورماں، لارڈ وینکٹیشورا سوامی کے درشن کے لئے انامایا مارگم کی سمت پیدل چل رہی تھی۔ تاہم راستہ میں ہی وہ بی پی کے زیادہ ہونے کی وجہ سے بے ہوش ہو کر گر گئی۔

بتایا جاتا ہے کہ یہ خاتون مدد کی منتظر تھی کہ اسپیشل پولس پارٹی سے تعلق رکھنے والا مسلم کانسٹیبل، جس کی شناخت شیخ ارشد کے طورپر کی گئی ہے،وہاں پہنچا۔ ارشد اس پہاڑی پر ڈیوٹی کررہا تھا۔ اس ضعیف خاتون کو اونچائی پر پہنچانے کے لیے کسی بھی قسم کے دوسرے ٹرانسپورٹ ذرائع نہ ہونے پر ارشد نے ضعیفہ کو اپنی پیٹھ پر بٹھا لیا اور 6 کیلومیٹر پر پیدل چلتے ہوئے اس کو راجم پیٹ کے پرائیویٹ اسپتال میں داخل کروایا۔


بیمار ضعیف خاتون کو اپنی بیٹھ پر بٹھا کر لے جانے والے کانسٹیبل کی تصاویر اس راستہ سے گزرنے والوں نے لیتے ہوئے اس کو سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمس پر پوسٹ کردیا۔ ان تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ یہ کانسٹیبل ضعیف خاتون کو پہاڑی راستوں سے کافی احتیاط کے ساتھ اپنی پیٹھ پر سوار کرتے ہوئے لے جارہا ہے۔ کانسٹیبل کے اس قدم کی ڈی جی پی گوتم سوانگ نے ستائش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانسٹیبل کا یہ قدم اپنے فرض کے تئیں جذبہ پیداکرنے والا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔