کسانوں کے عزم کے سامنے جھکی مودی حکومت، براڑی میں مظاہرے کی ملی اجازت

دہلی پولس کی جانب سے مظاہرین کو دہلی میں داخلے کی اجازت دیے جانے کے بعد پنجاب کے وزیر اعلیٰ امرندر سنگھ نے اسے خوش آئند قدم ٹھہرایا۔

تصویر قومی آواز/ویپن
تصویر قومی آواز/ویپن
user

تنویر

زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی ناراضگی اس وقت اپنے عروج پر ہے۔ کسانوں کی ’دہلی چلو‘ تحریک کو مرکز کی مودی حکومت نے ناکام بنانے کی بھرپور کوشش کی، لیکن ان کے عزائم کے سامنے بالآخر جھکنے کے لیے مجبور ہوئی۔ دہلی سرحد پر ان کسانوں کو روکنے کی پولس نے ہر ممکن کوشش کی، لیکن کئی مقامات پر پتھراؤ اور تصادم کے سبب حالات بگڑنے لگے، جس کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے انھیں دہلی میں داخل ہونے کی اجازت دے دی۔ دہلی پولس کمشنر نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’مظاہرین کسانوں کو قومی راجدھانی آنے دیا جائے گا۔ انھیں دہلی کے براڑی علاقے میں موجود نرنکاری سماگم گراؤنڈ میں مظاہرے کی اجازت دی جائے گی۔‘‘ ساتھ ہی پولس کمشنر نے مظاہرین کسانوں سے پرامن مظاہرہ کرنے کی اپیل کی۔

دہلی پولس کی جانب سے مظاہرین کو دہلی میں داخلے کی اجازت دیے جانے کے بعد پنجاب کے وزیر اعلیٰ امرندر سنگھ نے اسے خوش آئند قدم ٹھہرایا۔ انھوں نے کہا کہ وہ مرکز کے فیصلہ کا استقبال کرتے ہیں جس میں کسانوں کو ان کے جمہوری حق کے تحت مظاہرے کی اجازت دی گئی ہے۔ امرندر سنگھ نے مزید کہا کہ انھیں زرعی قوانین پر فوراً کسانوں سے بات شروع کر دینی چاہیے اور ان کے مسائل کا حل نکالنا چاہیے۔


اس سے قبل ہریانہ، یو پی اور پنجاب سے آ رہے ان کسانوں کے لیے دہلی پولس اور کیجریوال حکومت سے راجدھانی کے 9 اسٹیڈیموں کو عارضی جیل میں تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا تھا، جسے دہلی حکومت نے مسترد کر دیا۔ دہلی حکومت میں وزیر صحت ستیندر جین کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ’’کسانوں کا مطالبہ جائز ہے اور ان کا مظاہرہ پرامن طریقے سے ہو رہا ہے۔‘‘

بہر حال، دہلی پولس کے ذریعہ کسانوں کو دہلی میں داخل ہونے کی اجازت دیے جانے کے بعد کسان بڑی تعداد میں براڑی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ لیکن کئی مقامات پر حالات اب بھی بے قابو نظر آ رہے ہیں۔ اس درمیان دہلی پولس کے پی آر او ایش سنگھل نے کہا کہ ’’کسان لیڈروں کے ساتھ بات چیت کے بعد دہلی پولس نے براڑی کے نرنکاری سماگم میں پرامن مظاہرہ کی اجازت دے دی ہے۔ ہم ان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ دیگر لوگوں کو تکلیف نہ پہنچائیں۔‘‘ ٹیکری بارڈر پر کسانوں کے جمع ہجوم میں سے ایک کسان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’دہلی پولس نے کسانوں کو دہلی میں داخل ہونے کی اجازت دی ہے۔ ہم نے اپنے راستوں میں 10 بیریکیڈس پار کیے ہیں۔ ہم انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انھوں نے مظاہرے کی اجازت دے دی۔ ہم خوش ہیں اور صرف پرامن طریقے سے ایشوز کا حل چاہتے ہیں۔‘‘


واضح رہے کہ سندھو بارڈر پر دہلی پولس نے تین لیئر میں بیریکیڈنگ کر رکھی تھی۔ سب سے آگے کنٹیلے تار تھے، پھر ٹرکوں کو بریکیڈ کی طرح لگایا گیا تھا۔ آخر میں واٹر کینن تعینات تھی۔ اتنے انتظام کے بعد بھی انتظامیہ کسانوں کو روکنے میں ناکام ہو گئی۔ پنجاب-ہریانہ بارڈر سے دہلی بارڈر تک تین ریاستوں کی پولس نے 8 بار بڑی ناکہ بندی کر کسانوں کو روکنے کی کوشش کی، لیکن کسان ہر بار ٹریکٹر کے سہارے آگے بڑھتے گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔