شدید گرمی سے پریشان عوام کے لیے راحت کی خبر، ویسٹرن ڈسٹربنس 18 اپریل کو لائے گا بارش
ویسٹرن ڈسٹربنس کے سبب 18 سے 19 اپریل کے دوران شمالی ہندوستان میں بارش اور ژالہ باری کا امکان، آئی ایم ڈی نے کئی علاقوں میں آرینج الرٹ جاری کیا، گرمی سے عارضی راحت متوقع

شدید گرمی علامتی تصویر/ یو این آئی
جیسے جیسے اپریل کا مہینہ گزر رہا ہے ویسے ویسے ملک میں گرمی کی شدت بڑھتی جا رہی ہے۔ کئی ریاستوں میں تو ’لُو‘ کے تھپیڑے لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے پر مجبور کر رہے ہیں۔ حالانکہ کچھ ایسی ریاستیں بھی ہیں جہاں اچھی خاصی بارش دیکھنے کو مل رہی ہے لیکن شمالی ہند ان دنوں شدید گرمی کی گرفت میں ہے۔ حالات ایسے ہیں کہ کشمیر کی راجدھانی سری نگر میں بھی گرمی نے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔
وہیں گجرات میں لُو سے لوگوں کی زندگی محال ہو گئی ہے جبکہ دہلی، یوپی، پنجاب اور ہریانہ جیسے میدانی علاقوں میں سورج کی تپش سے لوگ بے حال ہیں۔ اس درمیان محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کی طرف سے نئے ویسٹرن ڈسٹربنس کے فعال ہونے کی بھی خبر ہے۔ اس کے پیش نظر آئی ایم ڈی نے بارش اور ژالہ باری کو لے کر آرینج الرٹ جاری کیا ہے۔
مغربی ہند کی بات کی جائے تو راجستھان اور پنجاب میں گرمی نے سبھی ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔ بدھ کو پنجاب کا پارہ 43.3 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا۔ یہ معمول سے 2.3 ڈگری اوپر ہے۔ محکمہ موسمیات نے بتایا کہ اگلے تین دنوں تک راجستھان اور گجرات کے کچھ حصوں میں لُو چلنے کا امکان ہے۔ آج سے گجرات میں اور گرم ہوائیں چلیں گی اور 19 اپریل تک راجستھان کے کئی علاقوں میں تیز لُو پڑ سکتی ہے۔
شمال کی میدانی ریاستوں میں بھی گرمی سے لوگوں کا بُرا حال ہے۔ یوپی کے زیادہ تر ضلعوں میں موسم صاف نظر آئے گا، حالانکہ دن میں موسم گرم رہنے کے ساتھ لُو چلنے کے بھی آثار ہیں۔ لکھنؤ کا درجہ حرارت تقریباً 40 ڈگری رہنے کا امکان ہے۔ ریاست کے کئی ضلعوں میں ہلکی ہواؤں کے چلنے کے آثار نظر آ رہے ہیں۔ وہیں دہلی-این سی آر کی بات کریں تو یہاں بھی موسم گرم رہنے کا امکان ہے۔ راجدھانی کے کچھ حصوں میں لُو جیسی حالت بنی رہے گی۔ حالانکہ پورے دن آسمان صاف رہے گا۔
محکمہ موسمیات کی مانیں تو 16 سے 20 اپریل کے درمیان ایک تیز ویسٹرن ڈسٹربنس آنے کے آثار ہیں۔ اس کی شدت 18 سے 19 اپریل کو سب سے زیادہ ہوگی۔ اس کی وجہ سے کچھ مقامات پر بارش ہو سکتی ہے جس سے شمالی ہند کی ریاستوں میں تھوڑی راحت مل سکتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔