سلکیارا ٹنل میں پھنسے 41 مزدوروں کو بچانے میں مدد کرنے والے ریٹ مائنر وکیل حسن کا گھر منہدم

وکیل حسن کا کہنا ہے کہ میرا گھر ہی واحد ایسی چیز ہے جو میں نے انعام کی شکل میں مانگا تھا، لیکن ڈی ڈی اے نے بغیر کسی نوٹس کے اسے منہدم کر دیا۔

بلڈوزر کی علامتی تصویر
بلڈوزر کی علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

جب اترکاشی کے سلکیارا ٹنل میں 41 مزدور پھنسے ہوئے تھے اور کئی دنوں کی مشقت کے بعد بھی انھیں باہر نہیں نکالا جا سکا تھا، تو ایسے وقت میں 12 ریٹ مائنرس نے انتہائی سمجھداری اور محنت کے ساتھ ان کی جان بچائی تھی۔ ان بارہ ریٹ مائنرس میں سے ایک تھے وکیل حسن۔ مزدوروں کی جان بچانے کے بعد سبھی ریٹ مائنرس کے ساتھ ان کی بھی تعریف ہوئی تھی اور سبھی انھیں ہیرو کا درجہ دے رہے تھے۔ لیکن اب اسی ہیرو کے گھر پر ڈی ڈی اے نے بلڈوزر چلا دیا ہے۔ وکیل حسن نے ڈی ڈی اے پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے کھجوری خاص واقع شری رام کالونی میں موجود اس کے گھر کو منہدم کر دیا۔ ایک ویڈیو میں ریٹ مائنر وکیل حسن نے اتھارٹی پر یہ بھی الزام عائد کیا ہے کہ بغیر نوٹس اس کا گھر گرا دیا گیا۔

گھر منہدم کیے جانے کے بعد وکیل حسن نے بے حد افسوس کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ میرا گھر ہی واحد ایسی چیز ہے جو میں نے بطور انعام مانگا تھا، لیکن ڈی ڈی اے نے بغیر کسی نوٹس کے اسے منہدم کر دیا۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ حکومت نے مجھے یقین دہانی کرائی تھی کہ اس گھر کو نہیں چھوا جائے گا، لیکن انھوں نے میرے رہنے کی جگہ چھین لی۔ ویڈیو میں وکیل حسن کے ساتھ بیٹھے بارہ ریٹ مائنرس میں سے ایک منا قریشی نے کہا کہ افسران ہمیں پولیس اسٹیشن لے آئے اور وہ ہمارے ساتھ ایسا سلوک کر رہے ہیں جیسے ہم مجرم ہیں۔ انھوں نے پولیس پر وکیل کے نابالغ بچوں کو تھانے میں لا کر پیٹنے کا بھی الزام لگایا۔


وکیل حسن اپنی تکلیف بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’ہم نے سلکیارا ٹنل میں پھنسے 41 لوگوں کو بچایا اور بدلے میں ہمیں یہ صلہ ملا۔ میں نے افسران اور حکومت سے گزارش کی تھی کہ یہ گھر ہمیں دے دیا جائے، لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ آج بغیر کسی نوٹس کے اسے منہدم کر دیا گیا۔‘‘

اس معاملے میں ڈی ڈی اے کا ایک بیان بھی سامنے آیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) نے کہا کہ یہ مہم اس زمین پر چلائی گئی جو ’منصوبہ بند ترقیاتی اراضی‘ کا حصہ تھی۔ پولیس نے کہا کہ مہم کے دوران ناجائز طور سے بنی کئی تعمیرات کو منہدم کر دیا گیا۔ ڈی ڈی اے نے اپنے بیان میں کہا کہ 28 فروری کو کھجوری خاص گاؤں میں اپنی حصول کردہ اراضی سے تجاوزات ہٹانے کے لیے ایک مہم چلائی گئی تھی، یہ زمین منصوبہ بند ترقیاتی اراضی کا حصہ تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔