اودے پور میں ہوئے دلخراش گھناؤنے واقعہ نے انسانیت کو ہلا کر رکھ دیا: احمد بخاری

امام احمد بخاری نے کہا ’’وہ لڑکے جو اس وحشیانہ عمل کے مرتکب ہوئے ہیں انہوں نے حضورؐ کی سیرت، قرآنی تعلیمات اور شریعت کا مطالعہ کیا ہوتا تو شاید وہ اس گھناؤنے عمل کے مرتکب نہیں ہوتے۔‘‘

احمد بخاری، تصویر آئی اے این ایس
احمد بخاری، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: جامع مسجد دہلی کے شاہی امام سید احمد بخاری نے بدھ کے روز ادے پور میں درزی کنہیا لال کے بے رحمانہ قتل کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ’’اودے پور میں ہوئے دلخراش گھناؤنے واقعہ نے انسانیت کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’یہ انسانیت سوز واقعہ میں ملوث دو شخص ریاض اور غوث بتائے جا رہے ہیں، ان کا کنہیا نام کے ایک شخص کا قتل کیا جانا اور وہ بھی رحمت العالمینؐ کے نام پر، نہ صرف ایک بزدلانہ عمل ہے بلکہ یہ قدم غیر اسلامی، غیر قانون اور انسانیت سوز ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ’’میں اپنی طرف سے اور ہندوستانی مسلمانوں کی طرف سے سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔ اسلام امن اور آشتی کا دین ہے۔ اللہ کے رسول نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طییہ رحم دلی، درگزر، داد رسی اور انسانیت پروری کے انگنت واقعات سے بھری پڑی ہے۔‘‘ امام احمد بخاری نے مزید کہا ’’وہ لڑکے جو اس وحشیانہ عمل کے مرتکب ہوئے ہیں انہوں نے حضور کی سیرت، قرآنی تعلیمات اور شریعت کا مطالعہ کیا ہوتا تو شاید وہ اس گھناؤنے عمل کے مرتکب نہیں ہوتے۔‘‘


خیال رہے کہ مسلمانوں سے وابستہ مختلف تنظیموں کی جانب سے اودے پور کے واقعہ کی لگاتار مذمت کی جا رہی ہے۔ جمعیۃ علما ہند نے بھی اس واقعہ کی مذمت کی ہے۔ جمعیۃ کے جنرل سیکریٹری حکیم الدین قاسمی نے ایک بیان میں کہا کہ ’’قانون کی نظر میں یہ عمل جرم ہے اور ہمارا مذہب اس کی اجازت نہیں دیتا۔‘‘

مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے امیر مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی نے بھی اپنے ایک بیان میں اودے پور میں کئے گئے سفاکانہ قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ امیر اصغر علی نے کہا کہ یہ واقعہ جس تناظر میں بھی انجام دیا گیا ہو اسے درست قرار نہیں دیا جا سکتا، کیونکہ کسی بھی مجرم کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ذمہ داری عدلیہ اور انتظامیہ کی ہے اور کیسی بھی صورت حال ہو کسی کو بھی قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کا اختیار نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔