گورنر کو بی جے پی کی دھن پر ناچنے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے، شیو سینا کا الزام

شیوسینا نے کہا کہ مہا وکاس آگھاڑی (ایم وی اے) کی حکومت مستحکم اور مضبوط ہے اور مرکز کو ریاستی حکومت کو نشانہ بنانے کے لئے گورنر کے کندھے کا استعمال نہیں کرنا چاہیے

بھگت سنگھ کوشیاری / تصویر آئی اے این ایس
بھگت سنگھ کوشیاری / تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: مہاراشٹر میں شیوسینا نے ہفتے کے روز ریاست کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ بی جے پی کی کٹھ پتلی کی طرح کام کر رہے ہیں اور اگر مرکزی حکومت آئین کو برقرار رکھنا چاہتی ہے تو اسے گورنر کو واپس بلا لینا چاہیے۔ شیوسینا نے کہا کہ مہا وکاس آگھاڑی (ایم وی اے) کی حکومت مستحکم اور مضبوط ہے اور مرکز کو ریاستی حکومت کو نشانہ بنانے کے لئے گورنر کے کندھے کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

شیوسینا نے اپنے ترجمان ’سامنا‘ کے اداریہ میں کہا کہ "گورنر بھگت سنگھ کوشیاری ایک بار پھر خبروں میں ہیں۔ وہ گزشتہ کئی برسوں سے سیاست میں رہے ہیں۔ وہ مرکزی وزیر اور اتراکھنڈ کے وزیر اعلی بھی رہے۔ تاہم ، جب سے وہ مہاراشٹر کے گورنر بنے ہیں، وہ ہمیشہ سے ہی خبروں میں رہتے ہیں، اور کسی نہ کسی تنازعات میں گھرے رہتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ وہ ہمیشہ تنازعات میں کیوں گھرے رہتے ہیں؟ حال ہی میں وہ ریاستی حکومت کے ہوائی جہاز کے استعمال کے حوالہ سے خبروں میں رہے۔ گورنر سرکاری طیارے سے دہرادون جانا چاہتے تھے لیکن حکومت نے اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ جمعرات کی صبح وہ طیارے میں سوار ہوئے لیکن طیارے کو پرواز کی اجازت نہیں تھی۔ لہذا انہیں تجارتی پرواز کے ذریعے دہرادون جانا پڑا۔


شیوسینا نے کہا کہ اپوزیشن بی جے پی اسے ایک مسئلہ بنا رہی ہے، کوئی بتائے کہ جب حکومت نے ہوائی جہاز کو اڑانے کی اجازت نہیں دی تھی تو وہ جہاز میں بیٹھیں ہی کیوں؟ اداریہ میں کہا گیا کہ یہ گورنر کا ذاتی دورہ تھا اور قانون کے مطابق نہ صرف گورنر بلکہ وزیر اعلی بھی سرکاری طیاروں کو ایسے مقاصد کے لئے استعمال نہیں کرسکتے۔ دفتر وزیر اعلیٰ نے قانون کے عین مطابق کام کیا۔

ادھو ٹھاکرے کی زیر قیادت پارٹی نے پوچھا، ’’اپوزیشن لیڈر دیویندر فڑنویس نے ریاستی حکومت پر متکبر ہونے کا الزام لگایا۔ ملک جانتا ہے کہ تکبر کی سیاست کون کر رہا ہے۔ دہلی کی سرحدوں پر تین نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کے دوران 200 سے زیادہ کسانوں کی ہلاکت کے باوجود حکومت اس قانون کو واپس لینے کے لئے تیار نہیں ہے، کیا یہ تکبر نہیں ہے؟‘‘


شیو سینا نے کہا کہ گورنر کو اپوزیشن کے نہیں بلکہ حکومت کے ایجنڈے پر عمل کرنا چاہیے۔ شیوسینا نے ریاستی کابینہ کی جانب سے قانون ساز کونسل میں اپنے کوٹے سے 12 ناموں کی سفارش کو منظور کرنے میں تاخیر پر بھی تنقید کی۔ اس نے کوشیاری پر الزام لگایا کہ "گورنر کٹھ پتلی کی طرح کام کر رہے ہیں۔"

شیوسینا نے مزید کہا کہ مہاراشٹر کا گورنر ایک قابل احترام شخص ہے لیکن وہ جس عہدہ پر فائز ہیں اس کے وقار کی حفاظت کرنا بھی انہی کا فرض ہے۔ تاہم، انہیں بی جے پی کی دھن پر ناچنے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے۔ شیو سینا نے کہا، "اگر مرکزی وزارت داخلہ آئین چاہتی ہے کہ آئین، قوانین اور قواعد برقرار رہیں تو اسے گورنر کو واپس بلا لینا چاہیے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔