ڈیپ فیک پر قوانین بنائے گی حکومت، بنانے اور ہوسٹ کرنے والے پلیٹ فارم پر عائد ہوگا جرمانہ

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ساتھ میٹنگ کے بعد مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ آج جو فیصلہ لیا گیا ہے اسے نافذ کرنے کے لیے ہم دسمبر کے پہلے ہفتے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ساتھ دوبارہ میٹنگ کریں گے

<div class="paragraphs"><p>اشونی کمار ویشنو، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

اشونی کمار ویشنو، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے 'ڈیپ فیک' کے سلسلے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ساتھ میٹنگ کی، جس میں گوگل، فیس بک، یوٹیوب جیسے آن لائن پلیٹ فارم بھی موجود تھے۔ اس میٹنگ کے بعد مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ ’’اس میٹنگ میں چار اہم امور پر اتفاق کیا گیا ہے۔ ڈیپ فیک آج جمہوریت کے لیے ایک نیا خطرہ ہیں اور حکومت کو لگتا ہے کہ اس کے خلاف فوری ایکشن لینے کی ضرورت ہے۔ مرکزی حکومت جلد ہی اس بارے میں قواعد طے کرے گی۔ اس کے علاوہ، ہم محسوس کرتے ہیں کہ اس کے خلاف لوگوں میں بیداری بڑھانا بہت ضروری ہے۔‘‘

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ساتھ میٹنگ کے بعد مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ’’ہم ڈیپ فیک سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اصول بنائیں گے۔ ہم دسمبر کے پہلے ہفتے میں تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ساتھ میٹنگوں کا اگلا دور بھی منعقد کریں گے تاکہ آج کیے گئے فیصلوں کو نافذ کیا جا سکے۔‘‘


اشونی ویشنو نے کہا کہ میٹنگ میں چار اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پہلا مسئلہ یہ تھا کہ ڈیپ فیکس کا پتہ کیسے لگایا جا سکتا ہے۔ لوگوں کو ڈیپ فیکس پوسٹ کرنے سے کیا اور کیسے روکا جا سکتا ہے اور کیا ایسے مواد کو وائرل ہونے سے روکا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ رپورٹنگ کے طریقہ کار کو کیسے لاگو کیا جا سکتا ہے تاکہ کسی بھی ایپ یا ویب سائٹ کے صارفین پلیٹ فارم اور حکام کو ڈیپ فیک کے بارے میں آگاہ کر سکیں، تاکہ اس حوالے سے ایکشن لیا جا سکے۔ حکومت، صنعت اور میڈیا کو مل کر عوام میں اس بارے میں آگاہی بڑھانے کے لیے کام کرنا ہوگا۔

قابل ذکر ہے کہ چند روز قبل اداکارہ رشمیکا مندانا کی ایک فرضی ویڈیو سامنے آئی تھی، جسے اے آئی (مصنوعی ذہانت) کے ذریعے بنایا گیا تھا۔ ویڈیو میں دیکھا گیا کہ ایک خاتون لفٹ میں داخل ہوتی ہے جس کا چہرہ بالکل رشمیکا جیسا ہے۔ اے آئی کی ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کی مدد سے اس خاتون کا چہرہ بالکل رشمیکا جیسا بنایا گیا ہے۔ اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد رشمیکا مندانا کا ردعمل بھی آیا۔ رشمیکا نے فرضی ویڈیو کو بہت خوفناک قرار دیا تھا۔ رشمیکا مندانا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم نمبر پر لکھا، لیکن یہ ہم میں سے ہر ایک کے لیے بہت خوفناک ہے جو اس ٹیکنالوجی کے غلط استعمال کی وجہ سے خطرے میں ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔