حکومت گونگی تو تھی ہی، اب شاید اندھی-بہری بھی ہے: راہل گاندھی

حکومت سے ناراض تقریباً 6 لاکھ آشا ورکر اپنے مطالبات کو لے کر ہڑتال پر ہیں۔ آشا ورکرس نے یہ ہڑتال 7 اگست سے شروع کی ہے جو 8 اگست تک چلے گی۔

راہل گاندھی
راہل گاندھی
user

تنویر

کانگریس رکن پارلیمنٹ اور سابق صدر راہل گاندھی نے آشا کارکنان کے مسائل کو لے کر مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ”آشا کارکنان ملک بھر میں گھر گھر تک ہیلتھ سیکورٹی پہنچاتی ہیں۔ وہ سچ معنوں میں ہیلتھ واریرس ہیں لیکن آج خود اپنے حق کے لیے ہڑتال کرنے پر مجبور ہیں۔“ ساتھ ہی راہل گاندھی نے یہ بھی لکھا ہے کہ ”حکومت گونگی تو تھی ہی، اب شاید اندھی-بہری بھی ہے۔“

اپنے ٹوئٹ کے ساتھ راہل گاندھی نے 'دی کوئنٹ' (ہندی) کی ایک خبر کا لنک بھی شیئر کیا ہے جس کا عنوان ہے 'کورونا واریرس کا درد، ملک بھر میں 6 لاکھ آشا ورکرس ہڑتال پر'۔ اس خبر میں لکھا گیا ہے کہ کورونا وبا میں جب ہر طرف لاک ڈاؤن تھا، لوگ گھروں میں تھے تب کچھ گمنام واریرس (جنگجو) گلی، محلے سے لے کر گاؤں-شہر میں دن کے دھوپ میں کورونا انفیکشن کو ٹریک کر رہے تھے۔ یہ واریرس تھے آشا ورکرس۔ لیکن اب تقریباً 6 لاکھ آشا ورکر اپنے کئی مطالبات کو لے کر ہڑتال پر جا رہے ہیں۔ اپنے مطالبات کی طرف دھیان دلانے کے لیے ملک بھر کی آشا ورکر 7 اگست سے دو دن کے ہڑتال پر ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 08 Aug 2020, 11:34 AM