حکومت کو روزگار کے محاذ پر بڑا جھٹکا، مئی ماہ کے تازہ اعداد و شمار فکر انگیز

شہری علاقوں میں نوجوانوں میں بے روزگاری کا معاملہ 17.2 سے بڑھ کر مئی میں 17.9 فیصد ہو گیا ہے۔ خواتین کی بے روزگاری شرح بھی مئی میں بڑھ کر 5.8 فیصد ہو گئی۔

بے روزگاری، تصویر آئی اے این ایس
بے روزگاری، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

وزارت برائے شماریات و پروگرام نفاذ کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق مئی ماہ میں بے روزگاری کی شرح میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ یہ بے روزگاری شرح شہر اور گاؤں دونوں جگہوں پر دیکھنے کو ملی ہے۔ حکومت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق مئی 2025 میں ہندوستان کی بے روزگاری شرح بڑھ کر 5.6 فیصد ہو گئی ہے، جو اپریل میں 5.1 فیصد تھی۔ نوجوانوں میں بے روزگاری کی یہ شرح بہت زیادہ دیکھنے کو ملی ہے۔ 29-15 عمر والے گروپ میں ہندوستان کے دیہی علاقوں میں بے روزگاری کی شرح اپریل ماہ میں 12.3 فیصد سے بڑھ کر مئی میں 13.7 فیصد ہو گئی ہے۔ شہری علاقوں میں نوجوانوں میں بے روزگاری کا معاملہ 17.2 فیصد سے بڑھ کر مئی میں 17.9 فیصد ہو گیا ہے۔ خواتین کی بے روزگاری شرح بھی مئی میں بڑھ کر 5.8 فیصد ہو گئی، جو مردوں کی بے روزگاری شرح 5.6 سے فیصد سے زیادہ ہے۔

لیبر فورس پارٹیسپیشن جو 15 سال اور اس سے زیادہ کی عمر کے لوگوں کے تناسب کی پیمائش کرتی ہے، جو یا تو کام کر رہے ہیں یا کام کی تلاش میں مصروف ہیں، اس میں بھی کمی آئی ہے۔ موجودہ ہفتہ وار صورتحال (سی ڈبلیو ایس) میں مئی 2025 میں 54.8 فیصد تھی جو اپریل میں 55.6 فیصد سے کم دیکھنے کو ملی ہے۔ دیہی علاقوں میں یہ پارٹیسپیشن 56.9 فیصد پر دیکھنے کو ملی اور شہروں میں 50.4 فیصد دیکھنے کو ملی ہے۔ اس عمر کے گروپ کے مردوں کے لیے دیہی اور شہری ’لیبر فورس کی شرکت کی شرح‘ (ایل ایف پی آر) اپریل میں 79.0 فیصد اور 75.3 فیصد سے بالترتیب 78.3 فیصد اور 75.1 فیصد سے تھوڑا کم ہو گیا ہے۔ دیہی خواتین میں ایل ایف پی آر 36.9 فیصد تھی۔


ورکر پاپولیشن ریشیو (ڈبلیو پی آر) میں بھی ماہ بہ ماہ کمی آئی ہے۔ مئی 2025 میں 15 سال اور اس سے زیادہ کے لوگوں کے لیے دیہی علاقوں میں ڈبلیو پی آر 54.1 فیصد تھا، جبکہ شہری علاقوں میں یہ 46.9 فیصد تھا۔ مئی میں مجموعی ڈبلیو پی آر اپریل کے مقابلہ میں 52.8 فیصد سے کم ہوکر 51.7 فیصد ہو گیا ہے۔ ورک فورس میں خواتین کی شراکت داری کم رہی، دیہی علاقوں میں خواتین کے لیے ڈبلیو پی آر 35.2 فیصد اور شہری علاقوں میں صرف 23.0 فیصد رہا۔ کُل خواتین ڈبلیو پی آر 31.3 فیصد درج کی گئی۔ حالانکہ حکومت نے بے روزگاری میں اضافہ کی وجوہات کے متعلق کوئی معلومات فراہم نہیں کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔