یوپی بورڈ امتحان کو نقل سے پاک کرانے کو لے کر حکومت کے تیور سخت

یو پی بورڈ نے نقل سے پاک امتحان کرانے کو لے کر تیار کئے گئے ڈیزائن نے محکمہ تعلیم کے افسران کو بھی حیران کر دیا ہے۔ حکومت نے بورڈ کے امتحانات کو نقل سے پاک کرنے کے لئے سخت موقف اپنایا ہے

یو پی بورڈ / سوشل میڈیا
یو پی بورڈ / سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: اتر پردیش سیکنڈری ایجوکیش کونسل (یو پی بورڈ) نے نقل سے پاک امتحان کرانے کو لے کر تیار کئے گئے ڈیزائن نے محکمہ تعلیم کے افسران کو بھی حیران کر دیا ہے۔ حکومت نے بورڈ کے امتحانات کو نقل سے پاک کرنے کے لئے سخت موقف اپنایا ہے۔

ہفتہ کو ریاست میں ہائی اسکول اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات نا ہونے کے باوجود بھی بورڈ ہیڈ کوارٹر ریاست بھر کے ضلعی اسکول انسپکٹرز سے رابطے میں رہا۔ گورنمنٹ انٹر کالج بارہ بنکی میں سنٹر ایڈمنسٹریٹر کی تقرری سے متعلق شکایت موصول ہونے پر بورڈ سکریٹری نے فوری طور پر اس معاملے کا نوٹس لیا۔ کمانڈ سنٹر سے سات ہزار امتحانی مراکز کی نگرانی کی گئی ہے۔ کنٹرول روم نے سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے سو سے زائد امتحانی مراکز کی خامیوں کا پتہ لگایا ہے۔ ان کوتاہیوں کو دور کیا گیا ہے۔ بعض امتحانی مراکز میں اسٹرانگ روم میں سیکورٹی اہلکاروں کی لاپرواہی دیکھی گئی اور اسے درست کرنے کی ہدایات دی گئیں۔

بورڈ سکریٹری نے گوگل میٹ میں تمام عہدیداروں سے کہا کہ امتحان کے دوران امیدواروں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں ہونا چاہئے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ امتحان صاف ستھرا ہو اور بچوں کو مناسب ماحول ملے۔نقل سے پاک امتحان کے انعقاد کے حوالے سے بھی حکومت کا رویہ سخت ہے۔ اس معاملے میں اعلیٰ افسران بورڈ سکریٹری سے امتحان سے متعلق انتظامات کے بارے میں مسلسل جانکاری لے رہے ہیں۔


آج اور اتوار کو امتحانات نہ ہونے کے باوجود بورڈ سیکرٹری کی نگرانی میں امتحانی مراکز کا 24 گھنٹے معائنہ کیا گیا۔ بورڈ کے تمام افسران میں کام کو ضلع وار تقسیم کر دیا گیا ہے۔ پچھلے سال سوالیہ پرچہ کے فارمیٹ میں تبدیلی کے بعد بورڈ اس بار بھی ان کی حفاظت کو لے کر پریشان ہے۔جس کی وجہ سے ضلعی تعلیمی افسران رات کو کئی اضلاع میں امتحانی مراکز کے اسٹرانگ رومز میں پہنچ کر چیکنگ کر رہے ہیں۔ بورڈ سیکرٹری کی ہدایت پر اب تک سات ہزار سے زائد امتحانی مراکز کے اسٹرانگ رومز کو چیک کیا جا چکا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ امتحان کی تیاری اکتوبر سے ہی شروع ہو گئی تھی۔ اس بار امتحانی مراکز بنانے میں بھی بہت احتیاط کا مظاہرہ کیا گیاہے۔ بدنام زمانہ کالجوں کو امتحانی مراکز بنانے سے گریز کیا گیا ہے۔ بورڈ کو جہاں کہیں بھی بے ضابطگیوں کی شکایات موصول ہوئی ہیں وہاں سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے خصوصی نگرانی رکھی جارہی ہے۔ ویسے بھی امتحان کو نقل سے پاک کرنے میں حکومت کا رویہ بھی کافی سخت ہے۔


بورڈ کے سکریٹری دیبیاکانت شکلا مسلسل سرکاری عہدیداروں سے رابطے میں ہیں۔ امتحانی سکریٹری بھی حکومت سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ آج بورڈ سکریٹری نے کئی اضلاع کے عہدیداروں سے فون پر بات کی اور انہیں حکومت کے ارادوں سے آگاہ کیا۔ رات کے وقت بھی بورڈ حکام کنٹرول روم کے ذریعے تعلیمی افسران کو مختلف امتحانی مراکز کے اسٹرانگ رومز کو چیک کرنے کی ہدایت دے رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔