بہار: جنتا دل یو اور بی جے پی کے درمیان رشتہ مزید تلخ ہوا، کچھ بڑا ہونے کا امکان!

بہار میں ان دنوں سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں، ذرائع کے مطابق جنتا دل یو نے کوئی بڑا فیصلہ لینے کے لیے پارٹی کے سبھی اراکین اسمبلی، اراکین پارلیمنٹ اور اراکین قانون ساز کونسل کی میٹنگ طلب کی ہے۔

نتیش کمار اور نریندر مودی کی فائل تصویر
نتیش کمار اور نریندر مودی کی فائل تصویر
user

قومی آوازبیورو

بہار میں جنتا دل یو سے آر سی پی سنگھ کے استعفیٰ کے بعد بی جے پی اور جنتا دل یو کے درمیان تلخیاں بڑھتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ جنتا دل یو صدر للن سنگھ نے آج آر سی پی سنگھ کے استعفیٰ پر بولتے ہوئے کہا کہ چراغ ماڈل کی طرح ہی پھر نتیش کمار کے خلاف سازش ہو رہی تھی، جسے ناکام کر دیا گیا ہے۔ انھوں نے اشاروں اشاروں میں بی جے پی کو اس پورے واقعہ کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا۔
جنتا دل یو قومی صدر للن سنگھ نے آر سی پی سنگھ معاملے پر پریس کانفرنس میں کہا کہ جنتا دل یو ڈوبتا ہوا جہاز نہیں ہے، یہ ایک تیرتا ہوا جہاز ہے۔ کچھ لوگ اسے خراب کرنے کی کوشش کر رہے تھے، لیکن نتیش کمار نے ان لوگوں کی شناخت کر سخت قدم اٹھائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ نتیش کمار کے خلاف سازش ہوئی تھی، اس لیے ہم نے اسمبلی انتخاب میں صرف 43 سیٹیں جیتیں۔ 2020 کے انتخاب میں ایک ماڈل چراغ پاسوان کے نام سے سامنے آیا، جب کہ دوسرا موجودہ وقت میں بنایا جا رہا ہے۔ لیکن اب ہم محتاط ہیں۔

اس کے ساتھ ہی للن سنگھ نے کہا کہ جنتا دل یو مرکز کی مودی حکومت میں شامل نہیں ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی کابینہ میں جنتا دل یو کو شامل ہونے کی کیا ضرورت ہے؟ 2019 میں ہی عام اتفاق سے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے واضح کر دیا تھا کہ ہم مرکزی حکومت میں شامل نہیں ہوں گے اور ہم اس کے ساتھ کافی مضبوطی سے کھڑے رہے۔ نتیش کمار کی شخصیت کو داغدار کرنے کی سازش کی گئی تھی جسے ناکام کر دیا گیا ہے۔


دوسری طرف ریاست کے وزیر تعلیم اور جنتا دل یو لیڈر وجئے کمار چودھری نے بھی کہا کہ ’’ہم نریندر مودی کابینہ میں شامل نہیں ہوں گے۔ جنتا دل یو کو بی جے پی سے عزت کی امید تھی لیکن ایسا نہیں ہوا اس لیے ہم نے مودی حکومت میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘ حالانکہ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’یہ فیصلہ بہار میں بی جے پی کے ساتھ ہمارے اتحاد کو متاثر نہیں کرے گا۔‘‘

جنتا دل یو لیڈروں کے یہ بیانات بہار میں جنتا دل یو اور بی جے پی کے درمیان بڑھتی تلخیوں کی طرف اشارہ کر رہی ہیں اور یہی وجہ مانی جا رہی ہے کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار بی جے پی سے دوری بنائے ہوئے ہیں۔ دراصل بہار میں سیاسی اٹھا پٹخ چل رہی ہے۔ ذرائع نے کہا کہ جنتا دل یو نے بہار کے ہر رکن اسمبلی، رکن قانون ساز کونسل اور رکن پارلیمنٹ کی میٹنگ بلائی ہے۔ حالانکہ ابھی تاریخ طے نہیں ہوئی ہے، لیکن ممکن ہے کہ آئندہ تین سے چار دنوں میں کسی بھی وقت یہ میٹنگ ہو سکتی ہے۔ جنتا دل یو کے علاوہ ہندوستانی عوام مورچہ (ایچ اے ایم) نے بھی 9 اگست کو اسی طرح کی میٹنگ بلائی ہے۔ میٹنگ پٹنہ میں پارٹی چیف جیتن رام مانجھی کی سرکاری رہائش پر ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔