ممبئی میں گھن گرج کے ساتھ مانسون کی پہلی طوفانی بارش، عام زندگی مفلوج

محکمہ موسمیات کے سربراہ جینتا سرکار نے مانسون کی آمد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اچھی خبر ہے اور جنوب مغربی مانسون ممبئی، تھانے اور پالگھر میں 9 جون کو دستک دے چکا ہے۔

یو این آئی
یو این آئی
user

یو این آئی

ممبئی: ممبئی سمیت مہاراشٹر کے بیشتر علاقوں میں گھن۔گرج اور چمک کے ساتھ مانسون کی پہلی بارش نے عام زندگی کو مفلوج کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے سربراہ جینتا سرکار نے مانسون کی آمد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اچھی خبر ہے اور جنوب مغربی مانسون ممبئی، تھانے اور پالگھر میں 9 جون کو دستک دے چکا ہے۔ مانسون کے ولساڑگجرات، ناگپسور مہاراش اور پھر مشرقی سمت میں بڑھنے کا امکان ہے۔ مہاراشٹر میں آئندہ دو تین دن مانسون اپنا جلوہ دکھائے گا۔

آج صبح سویرے سے ممبئی کے شہری اور نواحی علاقوں میں موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے اور صبح 9 اور 10 بجے کے درمیان بجلی کوندنے کے ساتھ بادلوں کی گھن گرج کے ساتھ بارش ہونے لگی اور چار پانچ گھنٹوں سے یہ سلسلہ جاری ہے۔ دفتر موسمیات قلابہ کے مطابق جنوبی ممبئی میں 77.4 ملی۔میٹر اور سانتا کروز میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 59.6 ایم ایم بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔


سینٹرل ریلوے کے سی پی آر او شیواجی ستار نے مطلع کیا کہ مضافات میں بھاری بارش کی وجہ سے چونابھٹی اور سائن -کرلا کے درمیان پٹریوں پر پانی جمع ہوگیا ہے۔ احتیاطی طورپر ریلوے نے سی ایس ایم ٹی اور تھانے کے درمیان کی لوکل سروس بند کردی گئی ہے اور شیواجی مہاراج ٹرمنس اور واشی کے درمیان آج صبح ساڑھے 10 بجے سے ہاربر لائن کی سروسز معطل کردی گئی ہے۔

شیواجی ستار کے مطابق ٹرانس ہاربر اور بی ایس یو(ارن) کیسرویز معمول کے مطابق سروس جاری ہے۔ تھانے اور کرجت، کسارا اور واشی پنیویل کے درمیان لوکل خدمات جاری ہیں۔ بی ایم سی کے دعوے ایک بار پھر جھوٹے ثابت ہوئے ہیں اور شہر کے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوچکا ہے۔ سڑک پر موٹر گاڑیوں کی آمد و رفت بری طرح سے متاثر ہوئی ہے۔ توکتے طوفان کے پندرہ دنوں بعد شہری زندگی ایک بار پھر متاثر ہوگئی ہے۔


ویسٹرن ریلوے کے ترجمان سمیت ٹھاکر کے مطابق وڈالا علاقے میں پانی جمع ہونے کی وجہ سے شیواجی ٹرمینس اور اندھیری کے درمیان لوکل سروس معطل کی گئی ہے۔ ویسٹرن اور ایسٹرن ہائی وے پر ٹریفک جام ہے۔ مہاراشٹرحکومت اور بی ایم سی حکام نے پہلے ہی متعلقہ محکموں کو الرٹ کر دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔