منی پور تشدد کے بعد ریاست میں آج پہلا اسمبلی اجلاس، کوکی طبقہ کے ارکان اسمبلی نے کیا بائیکاٹ

منی پور میں مسلسل نسلی تشدد کے درمیان پہلی بار اسمبلی کا اجلاس شروع ہوگا، جس میں موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا

<div class="paragraphs"><p>منی پور اسمبلی / سوشل میڈیا</p></div>

منی پور اسمبلی / سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

امپھال: منی پور تشدد کے بعد پہلی بار ریاستی اسمبلی کا اجلاس شروع ہو رہا ہے۔ اس سے پہلے فروری اور مارچ کے مہینوں میں اسمبلی کا بجٹ اجلاس منعقد ہوا تھا۔ منی پور اسمبلی کے اسپیکر تھوک چوم ستیہ برت سنگھ نے کہا ہے کہ ایک روزہ اسمبلی اجلاس کے دوران ریاست کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس دوران وقفہ سوالات نہیں ہوگا اور کوئی پرائیویٹ ممبر موشن نہیں لایا جا سکے گا۔

اسمبلی اجلاس پر کانگریس پارٹی نے کہا کہ یہ اجلاس عوامی مفادات کے حق میں نہیں ہے۔ خیال رہے کہ کوکی زومی قبائلی تنظیموں نے ایک روزہ اجلاس کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے اور برادری کے 10 ارکان اسمبلی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔ تاہم ناگا ارکان اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی توقع ہے۔


کوکی برادری کا کہنا ہے کہ کوکی قانون سازوں کے لیے میتئی کے زیر اثر وادی امپھال (جہاں منی پور اسمبلی واقع ہے) جانا غیر محفوظ ہوگا۔ کوکی برادری نے گورنر سے اسمبلی اجلاس ملتوی کرنے کی درخواست کی لیکن حکومت نے انکار کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق اجلاس کے دوران منی پور میں موجودہ نسلی بحران کے حوالے سے کچھ قراردادیں منظور کیے جانے کا امکان ہے۔

دوسری جانب کوکی برادری نے کہا ہے کہ وہ اسمبلی کی کسی قرارداد پر کوکی علاقے میں عمل درآمد نہیں ہونے دیں گے۔ گزشتہ ماہ، منی پور حکومت نے 21 اگست تک اجلاس طلب کرنے کی سفارش کی تھی لیکن گورنر کی جانب سے منظوری نہ ملنے کی وجہ سے تاریخ کو تبدیل کر کے 29 اگست کر دیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔