کسانوں کی تحریک سیاست ہے نہ اپوزیشن کی سازش: محمد یوسف تاریگامی

محمد یوسف تاریگامی نے یہ باتیں ہفتے کے روز یہاں آل انڈیا کسان سنگھرش کوآرڈی نیشن کمیٹی کے راج بھون کے باہر احتجاج کے حاشئے پر نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں

کسان تحریک / تصویر یو این آئی
کسان تحریک / تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

جموں: کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے لیڈر اور سابق رکن اسمبلی محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ زرعی قوانین کے خلاف برسراحتجاج کسانوں کی طرف سے بھی احتجاجی پروگرام آئیں گے جموں و کشمیر کے کسان ان پر من و عن عمل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی احتجاجی تحریک سیاست ہے نہ اپوزیشن کی سازش، یہ کسان اور اس کی روزی روٹی کا سوال ہے، کسان جئیں گے تو دیش آگے بڑھے گا۔

محمد یوسف تاریگامی نے یہ باتیں ہفتے کے روز یہاں آل انڈیا کسان سنگھرش کوآرڈی نیشن کمیٹی کے راج بھون کے باہر احتجاج کے حاشئے پر نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔

انہوں نے کہا: 'ملک کے کسان مانگ کر رہے ہیں کہ کسان مخالف قوانین کو واپس لیا جائے۔ کسانوں کو بچانے کے لئے ان کالے قوانین کی واپسی ضروری ہے۔ ہمارا ماننا ہے کہ کسان ہے تو دیش ہے۔ کھیتی ہے تو ہم سب ہیں۔ روٹی کے بغیر کوئی شخص زندہ نہیں رہ سکتا۔ اگر کسان کی کمر توڑ دی جائے تو دیش اور سماج کمزور ہوگا'۔


تاریگامی نے کہا کہ جو لوگ آج دیش بھکتی کا نعرہ لگا رہے ہیں، ملک کے کسان ان سے پوچھ رہے ہیں کہ اصل دیش بھکتی کسانوں کے مطالبات کو پورا کرنا ہے۔

انہوں نے کہا: 'آج جموں کے کسان کٹھوعہ سے لے کر ریاسی، آر ایس پورہ، پونچھ اور ڈوڈہ تک ملک کے کسانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ کسان قیادت کی طرف سے جو بھی پروگرام آئیں گے جموں و کشمیر کے کسان بھی ان پر من و عن عمل کریں گے'۔

یوسف تاریگامی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے کسانوں کے مطالبات پورا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا: 'وزیر اعظم نریندر مودی سے ایک ہی مطالبہ ہے کہ ضد چھوڑ دو، ہٹ دھرمی سے ملک نہیں چلے گا۔ ہٹ دھرمی اور ضد دشمن کے خلاف ہوتی ہے اپنے ملک کے کسانوں کو حق سے محروم رکھنے کے لئے اپنائی جانے والی ضد اور ہٹ دھرمی صحیح نہیں ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'یہ سیاست یا کسی ایک پارٹی کا سوال نہیں ہے، یہ اپوزیشن کی سازش نہیں یہ کسان اور اس کی روزی روٹی کا سوال ہے۔ کسان جئیں گے تو دیش آگے بڑھے گا'۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


    Published: 24 Jan 2021, 8:40 AM