مرکزی حکومت کے فیکٹ چیکنگ یونٹ پر سپریم کورٹ نے روک لگا دی

سوشل میڈیا پرکی خبروں کو چیک کرنے کے لیے مرکزی حکومت نے ایک فیکٹ چیکنگ یونٹ بنائی تھی جس پر سپریم کورٹ نے پابندی عائد کر دی۔

<div class="paragraphs"><p> فیک نیوز علامتی تصویر</p></div>

فیک نیوز علامتی تصویر

user

قومی آوازبیورو

سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کے فیکٹ چیکنگ یونٹ پر پابندی لگا دی ہے۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ اس سے متعلق ایک کیس پہلے ہی بامبے ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے، جب تک ہائی کورٹ اس معاملے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں لے لیتی، یہ پابندی برقرار رہے گی۔

واضح رہے کہ بامبے ہائی کورٹ میں  2023 کے آئی ٹی قوانین میں ترمیم کو چیلنج کرنے والی درخواست زیر التوا سے مگر مرکزی حکومت نے سوشل میڈیا پر اپنے کام سے جڑے مواد کو دیکھنے یا چیک کرنے کے لیے فیکٹ چیکنگ یونٹ بنائی تھی۔ مرکزی حکومت کی الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت نے بدھ (20 مارچ) کو انفارمیشن اینڈ براڈ کاسٹنگ بیورو کے تحت فیکٹ چیکنگ یونٹ (FCU) کو نوٹیفائی کیا تھا۔ اس کے مطابق اس یونٹ کی مدد سے مرکزی حکومت کی کوشش فرضی خبروں پر روک لگانے کی تھی۔


چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس جے بی پاردی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے کہا کہ یہ معاملہ آزادی اظہار سے جڑا ہوا ہے۔ حالانکہ عدالت نے یہ بھی کہا کہ وہ ابھی اس کیس کے اہم پہلوؤں پر کوئی تبصرہ نہیں کرے گی۔ اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا اور ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا نے بامبے ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی تھی جس میں مرکزی حکومت کو فیکٹ چیکنگ یونٹ کے نوٹیفکیشن کو روکنے کا حکم دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ 

گزشتہ سال اپریل 2023 میں نافذ ہوئے آئی ٹی کے ترمیم شدہ قوانین کے تحت فیکٹ چیکنگ یونٹ کو سوشل میڈیا پر موجود مواد کو دیکھنے اور مرکزی حکومت کے کام سے متعلق جھوٹی خبروں کو نشان زد کرنے کا اختیار ملتا ہے۔ اس سے پہلے بامبے ہائی کورٹ نے اس معاملے پر دو الگ الگ فیصلے سنائے تھے۔ ایک جج نے یونٹ کو روکنے کا حکم دیا تھا جبکہ دوسرے جج نے اسے برقرار رکھنے کی حمایت کی تھی۔


ہائی کورٹ کے ان فیصلوں کے بعد کیس کو تیسرے جج جسٹس اے ایس چندورکر کے پاس بھیج دیا گیا، مگر جسٹس چندورکر نے ابھی تک اس پر اپنا حتمی فیصلہ نہیں دیا ہے۔ حالانکہ انہوں نے 11 مارچ کو فیکٹ چیکنگ یونٹ کے شروع کرنے پر پابندی لگانے سے انکار کر دیا تھا ۔ اس کے بعد 13 مارچ کو ججز کے ایک دوسرے سے متفق نہ ہونے کے باوجود 2-1 کی اکثریت سے فیصلہ دیا گیا کہ فی الحال یونٹ کو نہیں روکا جائے گا۔ یہ معاملہ جب سپریم کورٹ کے روبرو پیش ہوا تو سپریم کورٹ نے اس پر بامبے ہائی کورٹ کے ذریعے حتمی فیصلہ ہونے تک پابندی لگا دی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔