مودی حکومت میں ہر سطح پر دلتوں کے وجود اور حقوق پر حملہ ہو رہا: کانگریس
کانگریس لیڈر مہیما سنگھ نے سوال کیا کہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ اب تک وائی پورن کمار کے کنبہ سے ملاقات کرنے کیوں نہیں گئے، کیوں انھوں نے اب تک یہ بھروسہ نہیں دلایا کہ حکومت دلتوں کے ساتھ کھڑی ہے؟

کانگریس نے دلت استحصال کے بڑھتے معاملوں کا حوالہ دیتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ گزشتہ 11 سالوں سے مودی حکومت میں ہر سطح پر دلتوں کے وجود اور ان کے حقوق پر سخت حملہ ہو رہا ہے۔ یہ بیان نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس لیڈر مہیما سنگھ نے دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اکتوبر ماہ میں پیش آئے کئی سنگین دلت استحصال کے واقعات کے باوجود وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی حیران کرنے والی ہے۔ کانگریس لیڈر نے کچھ تلخ سوالات سامنے رکھتے ہوئے پوچھا کہ کیا ان جرائم کو حکومت کی پشت پناہی حاصل ہے؟ کیا مودی حکومت کا نام نہاد امرت کال واقعی میں دلتوں کے لیے ’شاپِت کال‘ ہے؟
یہ پریس کانفرنس 14 اکتوبر کو کی گئی تھی جس میں مہیما سنگھ نے سوال کیا کہ وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ اب تک وائی پورن کمار کے کنبہ سے ملاقات کرنے کیوں نہیں گے، کیوں انھوں نے اب تک یہ بھروسہ نہیں دلایا کہ حکومت دلتوں کے ساتھ کھڑی ہے؟ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی پوچھا کہ نریندر مودی نے چیف جسٹس آف انڈیا پر حملہ کی کوشش کے بعد ان سے بات کرنے میں اتنی تاخیر کیوں کی تھی؟
کچھ اہم واقعات کی سلسلہ وار تفصیل پیش کرتے ہوئے مہیما سنگھ نے کہا کہ 2 اکتوبر کو رائے بریلی میں 38 سالہ دلت نوجوان ہری اوم والمیکی پر چوری کا جھوٹا الزام لگا کر اسے بے رحمی سے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا گیا۔ 6 اکتوبر کو ملک کے دوسرے دلت چیف جسٹس پر سپریم کورٹ احاطہ میں ایک 70 سالہ وکیل کے ذریعہ جوتا پھینکنے کی کوشش کی گئی۔ 9 اکتوبر کو ہریانہ کے اے ڈی جی پی وائی پورن کمار نے خودکشی کر لی۔ مہیما سنگھ نے ان کے خودکشی نوٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ افسر کو نسلی تفریق اور استحصال کا سامنا کرنا پڑا، انھیں اپنے بیمار والد سے ملنے کے لیے چھٹی تک نہیں دی گئی۔ کانگریس لیڈر نے 13 اکتوبر کو لکھنؤ میں 16 سالہ دلت لڑکی کے ساتھ شرمناک اجتماعی عصمت دری کی واردات کا بھی ذکر کیا۔
مہیما سنگھ نے مارچ 2025 سے اگست 2025 کے درمیان ملک بھر میں دلت طبقہ کے خلاف پیش آئے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بہار کے گوپال گنج میں 80 سالہ دلت خاتون سے اجتماعی عصمت دری کی گئی اور راجستھان کے سیکر میں دلت نوجوان کا جنسی استحصال ہوا، بریلی میں دلت لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی واردات کو انجام دیا گیا، مدھیہ پردیش میں دلت نوجوان کا قتل کر دیا گیا، گجرات واقع مندر میں داخل ہونے پر دلت مزدور کی پٹائی کی گئی۔ ہریانہ پولیس کے ایک دیگر افسر کے ذریعہ خودکشی کیے جانے سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں مہیما سنگھ نے کہا کہ یہ واقعات ایک خوفناک حالات کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہریانہ میں نظامِ قانون ٹھپ ہو چکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ان دونوں معاملوں میں غیر جانبدارانہ جانچ یقینی بنائے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔