انتخابی نتائج کا راجیہ سبھا پر زیادہ اثر نہیں پڑے گا، عآپ کو ہو گا فائدہ

پنجاب میں عام آدمی پارٹی کی زبردست کارکردگی کی وجہ سے اس کی راجیہ سبھا میں نمائندگی بڑھ جائے گی اور اس کا سیدھا نقصان کانگریس کو ہوگا

تصویر ویڈیو گریب
تصویر ویڈیو گریب
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: حال ہی میں پانچ ریاستوں میں اختتام پذیر ہوئے اسمبلی انتخابات کا پارلیمنٹ کے ایوان بالا یعنی راجیہ سبھا پر بہت زیادہ اثر نہیں پڑنے والا ہے کیونکہ 4 ریاستوں میں بی جے پی پہلے سے ہی بر سراقتدار تھی۔ یہ ضرور ہے کہ پنجاب میں عام آدمی پارٹی کی زبردست کارکردگی کی وجہ سے اس کی راجیہ سبھا میں نمائندگی بڑھ جائے گی اور اس کا سیدھا نقصان کانگریس کو ہوگا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بی جے پی پنجاب سے اپنی واحد راجیہ سبھا سیٹ کھونے جا رہی ہے۔ دراصل پانچ میں سے چار ریاستوں میں تو بی جے پی کی کارکردگی شاندار رہی لیکن پنجاب میں مایوس کن رہی۔ اس کی وجہ صاف ہے کہ پنجاب سے اس کو کیپٹن امریندر سنگھ کی پارٹی کے ساتھ اتحاد کرنے کے با وجود صرف دو سیٹیں ملی ہیں۔

بی جے پی کے برعکس اروند کیجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی کو راجیہ سبھا کے لحاظ سے کافی فائدہ ہونے جا رہا ہے۔ فی الحال پنجاب سے بی جے پی کے پاس راجیہ سبھا کی ایک سیٹ ہے جبکہ عآپ کے پاس کوئی سیٹ نہیں ہے لیکن اب اس کو 7 میں سے 6 سیٹیں حاصل ہو جائیں گی۔

الیکشن کمیشن نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ چھ ریاستوں میں راجیہ سبھا کی 13 سیٹوں کے لئے 31 مارچ کو انتخابات ہوں گے۔ عام آ دمی پارٹی، جس نے 117 رکنی پنجاب اسمبلی میں 92 نشستیں حاصل کی ہیں، اس کو یہاں بھی فائدہ ہوگا۔ ایوان بالا میں عآپ کے پاس دہلی سے پہلے ہی 3 اراکین ہیں۔ ان 5 راجیہ سبھا سیٹوں میں سے جن پر ووٹنگ ہوگی اس میں سے فی الحال 2 کانگریس (پرتاپ سنگھ باجوہ اور شمشیر سنگھ دلو) کے پاس، 2 شرومنی اکالی دل (سکھ دیو سنگھ اور نریش گجرال) اور ایک بی جے پی (شویت ملک) کے پاس ہے۔


پنجاب پر نظر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ 92 ارکان اسمبلی پر مشتمل عآپ کے 4 امیدوار آسانی سے جیت جائیں گے۔ پنجاب کے ایک مبصر نے کہا کہ کراس ووٹنگ ہونے کی صورت میں عام آدمی پارٹی کو مزید سیٹیں بھی حاصل ہو سکتی ہیں۔ پارٹی نے امیدواروں کے انتخاب کے لئے مشاورت شروع کر دی ہے۔ عآپ کے اندرونی ذرائع کے مطابق پارٹی فوری طور پر امیدواروں کے تعلق سے حتمی فیصلہ لے گی کیونکہ کاغذات نامزدگی داخل کرنے کا عمل پہلے ہی شروع ہو چکا ہے۔

جہاں تک کانگریس کا تعلق ہے ایوان بالا میں مارچ کے آخر تک اس کے ارکان کی تعداد کم ہو کر 31 رہ جائے گی۔ کانگریس پارٹی آنے والے انتخابات میں آسام میں مزید 2 اور ہماچل پردیش میں ایک اور سیٹ کھو سکتی ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ آنند شرما ایوان بالا سے سبکدوش ہو رہے ہیں۔ دہلی کے ایک مبصر نے کہا کہ کانگریس راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف کا عہدہ کھو سکتی ہے۔ پنجاب اور ہماچل پردیش کے علاوہ کیرالہ سے 3 سیٹیں اے کے انٹونی کی سبکدوشی کی وجہ سے خالی ہوں گی۔

اسی طرح ناگالینڈ اور تریپورہ میں ایک ایک سیٹ خالی ہو جائے گی۔ الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق راجیہ سبھا کی سیٹوں کے لئے ووٹنگ 31 مارچ کو صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک ہوگی۔ جبکہ ووٹوں کی گنتی شام 5 بجے شروع ہوگی۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اسمبلی انتخابات میں شاندار کارکردگی کے باوجود بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے آئندہ سال بھی ایوان بالا میں اکثریت سے محروم رہے گی۔

ایک مبصر کا کہنا ہے کہ ’’راجیہ سبھا کی ساخت زیادہ تبدیل نہیں ہونے والی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ بی جے پی کو ایوان بالا میں اہم بلوں کو منظور کرانے کے لئے ہم خیال جماعتوں جیسے بی جے ڈی، وائی ایس آر سی پی اور اے آئی اے ڈی ایم کے پر بہت زیادہ انحصار کرنا پڑے گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */