ہائی کورٹ کی پھٹکار کا اثر! الیکشن کمیشن نے انتخابی نتائج کے بعد جیت کے جلوسوں پر عائد کی پابندی

کورونا قہر کے حوالہ سے مدراس ہائی کورٹ کی پھٹکار کے بعد الیکشن کمیشن نے منگل کے روز اسمبلی انتخابات کے نتائج کے اعلان سے قبل اہم فیصلہ لیا ہے

الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کورونا کی ابتر صورت حال کے حوالہ سے مدراس ہائی کورٹ کی پھٹکار کے بعد الیکشن کمیشن نے منگل کے روز اسمبلی انتخابات کے نتائج کے اعلان سے عین قبل اہم فیصلہ لیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق نتائج کا اعلان ہونے کے بعد جیت کے جلوسوں پر پابندی رہے گی۔ خیال رہے کہ پیر کے روز مدراس ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن سے نتائج کی تیاریوں کا بلیو پرنٹ طلب کیا تھا۔

الیکشن کمیشن کا یہ فیصلہ عدالت کی جانب سے سرزنش کیے جانے کے بعد آیا ہے، کیونکہ عدالت نے نتائج کی تیاری کا خاکہ طلب کیا تھا، عدالت نے گزشتہ روز الیکشن کمیشن کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا کے دوران ریلیوں کی اجازت دینا کورونا سانحہ کی ایک اہم وجہ ہے۔ خیال رہے کہ آئندہ دو مئی کو پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔


انتخابی نتائج کا دن ہنگامہ خیز ہوتا ہے۔ بڑی تعداد میں سیاسی جماعتوں کے قائدین اور حمایتی جماعتوں کے لوگ، گنتی کرانے والوں سے لے کر پارٹی کارکانان کی ایک بڑی تعداد ایک ساتھ نظر آتی ہے۔ ایسی صورتحال میں الیکشن کمیشن کا یہ فیصلہ بہت سی سیاسی جماعتوں کے رنگ میں بھنگ ڈال سکتا ہے لیکن کووڈ وبا کے تناظر میں یہ ایک اہم اقدام سمجھا جا رہا ہے۔

در حقیقت، مدراس ہائی کورٹ نے انتخابات کے دوران کورونا کے اصولوں کو نظرانداز کرنے پر الیکشن کمیشن کی سخت سرزنش کی تھی اور ووٹوں کی گنتی پر پابندی لگانے کا بھی انتباہ دیا تھا۔ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے کہا تھا کہ آپ کا ادارہ کورونا کی دوسری لہر کے لئے واحد ذمہ دار ہے، اگر گنتی کے "بلیو پرنٹ" کو پیش نہیں کیا گیا تو عدالت ووٹوں کی گنتی پر پابندی عائد کر دے گا۔


کورونا کے بڑھتے معاملے کے درمیان انتخابی مہم کی منظوری پر تنقید کرتے ہوئے مدراس ہائی کورٹ نے کہا کہ "صرف آپ کا ادارہ (الیکشن کمیشن) کووڈ کی دوسری لہر کا ذمہ دار ہے، اس لئے آپ کے عہدیداروں کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ بھی درج کیا جا سکتا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔