اسلاموفوبیا کا اثر! آر پی ایف کانسٹیبل نے چلتی ٹرین میں افسر اور تین مسلم مسافروں کو کیا قتل

خون آلود لاش کے پاس کھڑے کانسٹیبل چیتن کمار کھڑا دوسرے مسافروں سے کہہ رہا ہے کہ اگر وہ ووٹ دینا چاہتے ہیں اور ہندوستان میں رہنا چاہتے ہیں تو ’’مودی اور یوگی، یہ دونوں ہیں اور آپ کے ٹھاکرے ہیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ملک میں اسلاموفوبیا اس حد تک بڑھ رہا ہے کہ ایک چلتی ٹرین میں ایک سکیورٹی اہلکار نے تین مسلمانوں کو قتل کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) کے ایک جوان نے پیر (31 جولائی) کی صبح مہاراشٹر کے پالگھر ریلوے اسٹیشن کے قریب ٹرین میں سوار تین مسلمانوں اور اپنے ایک سینئر افسر کو گولی مار کر قتل کر دیا۔ جن مسلمانوں کو قتل کیا گیا وہ سبھی داڑھی والے تھے۔

اے این آئی نے آر پی ایف کے حوالے سے بتایا ’’جے پور ایکسپریس ٹرین (12956) کے اندر فائرنگ کے واقعے میں اے ایس آئی سمیت چار ہلاکتوں کی اطلاع ملی ہے۔ ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ڈی سی پی نارتھ جی آر پی کو مطلع کر دیا گیا ہے۔‘‘

ملزم آر پی ایف کانسٹیبل کی شناخت چیتن چودھری کے طور پر کی گئی ہے۔ پی ٹی آئی اور ہندوستان ٹائمز کے مطابق، چیتن نے پہلے کوچ بی-5 میں ایک سینئر افسر ٹیکارام مینا کو گولی مار کر ہلاک کیا۔ اس کے بعد اس نے اسی کوچ میں سوار ایک مسافر عبدالقادر بھائی بھانپور والا کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔


رپورٹ کے مطابق چتن چودھری اس کے بعد اپنا ہتھیار لے کر چار ڈبوں سے گزرا اور گولی نہیں چلائی لیکن جب وہ پینٹری کار تک پہنچا تو وہاں اس نے ایک مسافر کو قتل کر دیا، جس کی شناخت صدر محمد حسین کے نام طور پر ہوئی ہے۔ ملزم چیتن اس کے بعد کوچ ایس-6 میں تیسرے شخص اصغر عباس شیخ کو گولی مارنے سے پہلے دو دیگر کوچوں سے گزرا۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق قتل ہونے والے تینوں مسافر داڑھی والے تھے۔ جیسے ہی اصغر کی لاش تنگ کوریڈور میں گری چیتن چودھری نے اپنے ہتھیار کو سائیڈ سیٹ پر رکھا اور مسلمانوں کے خلاف ایک مختصر نفرت انگیز ویڈیو بنائی، اس نے پاس کھڑے ایک شخص سے ویڈیو شوٹ کرنے کو کہا۔


اصغر کے خون آلود لاش کے اوپر کھڑے چیتن چودھری کا مسافروں سے بات کرنے کی مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں آر پی ایف کانسٹیبل کہتا ہے ’’پاکستان سے آپریٹ ہوئے ہیں، تمہاری میڈیا، یہ میڈیا کوریج دیکھا رہی ہے، پتہ چل رہا ہے ان کو، سب پتہ چل رہا ہے، انک ے آقا ہے وہاں… آگر ووٹ دینا ہے، اگر ہندوستان میں رہنا ہے، تو میں کہتا ہوں۔ مودی اور یوگی یہ دو ہیں اور آپ کے ٹھاکرے۔‘‘

انڈین ایکسپریس نے ایک ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ کمار نے ٹیکا رام کے ساتھ جھگڑے کے بعد فائرنگ شروع کی تھی۔ ذرائع نے کہا ’’کمار اور اس کے سینئر اے ایس آئی ٹیکا رام کو سیکورٹی کے لیے ٹرین میں تعینات کیا گیا تھا، جس کے دوران کمار اور رام کے درمیان جھگڑے کے بعد فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔‘‘


ممبئی میں ویسٹرن ریلوے کے ایک اہلکار نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ مبینہ طور پر برادریوں پر جھگڑے کے بعد لڑائی شروع ہوئی تھی، تاہم فائرنگ کے پیچھے کی وجہ ابھی تک واضح نہیں ہو سکی ہے۔

ایک عہدیدار نے بتایا "افسوس ہے کہ اے ایس آئی ٹکا رام اور تین مسافروں کو گولی مار دی گئی۔ کانسٹیبل چیتن کمار دہیسر کے قریب نیچے اترا اور الارم کی زنجیر کھینچ کر بھاگنے کی کوشش کی۔ لیکن اسے آر پی ایف بھئیندر نے ہتھیار سمیت گرفتار کر لیا۔ ہماری تحقیقات جاری ہے اور ہم ملزمان اور دیگر مسافروں سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں تاکہ واقعات کی صحیح وجہ اور ترتیب کا پتہ لگایا جا سکے۔‘‘

آر پی ایف نے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو ایکس گریشیا معاوضہ دیا جائے گا۔ پی سی سنہا، انسپکٹر جنرل کم پرنسپل چیف سیکورٹی کمشنر، ویسٹرن ریلوے نے کہا ’’کانسٹیبل چیتن چودھری ایک جلد غصہ میں آ جانے والا شخص ہے اور دماغی صحت کے مسائل سے دوچار ہے۔ اس نے پہلے اپنے اعلیٰ افسر کو گولی ماری اور پھر اپنے سامنے آنے والوں کو گولی مار دی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔