مہنگائی کا اثر: ٹماٹر خریدنے کے لیے نیپال کا ٹکٹ کٹا رہے اتراکھنڈ کے لوگ!

لائیو ہندوستان کی رپورٹ کے مطابق اتراکھنڈ کے سبزیوں کے تاجر سستے ٹماٹر خریدنے کے لیے نیپال کا رخ کر رہے ہیں۔ نیپال سے سستے داموں ٹماٹر خرید کر ہندوستان میں مہنگے داموں فروخت کیے جا رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>ٹماٹر، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ٹماٹر، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

دہرادون: ملک میں اس وقت ٹماٹر کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں اور پچھلے ایک ماہ کے دوران پورے ہندوستان میں ٹماٹر کی قیمتوں میں تقریباً 5 سے 6 گنا اضافہ ہوا ہے۔ ریٹیل مارکیٹ میں ٹماٹر 120 سے 200 روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے۔ ایسے میں عام ہندوستانی کی سبزی اور سلاد کی پلیٹ سے ٹماٹر غائب ہو گیا ہے۔ ایسے میں اگر کوئی کہے کہ آپ ٹماٹر بہت سستے داموں خرید سکتے ہیں اور اس کے لیے آپ کو صرف نیپال کا ٹکٹ کٹوانا ہوگا! تو آپ کو سن کر حیرانی ہوگی لیکن یہ بالکل سچ ہے۔ پڑوسی ملک میں اب بھی ٹماٹر اتنے سستے فروخت ہو رہے ہیں کہ سرحد کے قریب رہنے والے ہندوستانی صرف ٹماٹر خریدنے کے لیے نیپال جا رہے ہیں!

میڈیا رپورٹس کے مطابق نیپال کے اتراکھنڈ سے ملحقہ علاقوں میں ٹماٹر کی کاشت بڑے پیمانے پر کی جاتی ہے۔ اس بار نیپال میں ٹماٹر کی فصل بہت اچھی ہوئی ہے۔ جس کی وجہ سے معمول سے زیادہ پیداوار ہو رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مونسون کے موسم میں فصل متاثر ہونے کے باوجود وہاں ٹماٹر کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ اتراکھنڈ کے پتھورا گڑھ اور چمپاوت اضلاع سے متصل نیپالی علاقوں میں ٹماٹر آسانی سے 25 سے 30 روپے فی کلو میں دستیاب ہیں۔ اس کے برعکس خود پتھورا گڑھ کے بازار میں ٹماٹر 100 سے 120 روپے فی کلو فروخت ہو رہے ہیں۔ چمپاوت ضلع میں بھی ٹماٹر کی قیمتیں بہت زیادہ ہیں۔


لائیو ہندوستان کی رپورٹ کے مطابق اتراکھنڈ کے سبزیوں کے تاجر سستے ٹماٹر خریدنے کے لیے نیپال کا رخ کر رہے ہیں۔ نیپال سے سستے داموں ٹماٹر خرید کر ہندوستان میں مہنگے داموں فروخت کیے جا رہے ہیں۔ نیپال سے ملحقہ ہندوستانی بازار جھولاگھاٹ میں ہندوستانی ٹماٹر 120 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہے ہیں جب کہ یہاں نیپالی ٹماٹر 60 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہے ہیں۔

جھولاگھاٹ ٹریڈ یونین کے جنرل سکریٹری ہری بلبھ بھٹ کے مطابق نیپال سے روزانہ تقریباً 5 ٹن ٹماٹر ہندوستان آ رہے ہیں۔ یہ ٹماٹر نیپال سے جھولاگھاٹ، دھارچولا، بالواکوٹ، جول جیبی، دوالی سیرا، ڈیوڑا، تنک پور اور بنبسا پہنچتا ہے، جہاں سے اسے مختلف علاقوں میں بھیجا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔