تمل ناڈو میں زور پکڑ رہا ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ، این ڈی اے کی حلیف جماعت نے بھی اٹھائی آواز

تمل ناڈو کی سیاسی جماعتیں، بشمول حکمراں دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے) کی اتحادی جماعتیں، سماجی انصاف کو یقینی بنانے کے لیے ریاست میں ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری کا مطالبہ کر رہی ہیں

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

چنئی: تمل ناڈو کی سیاسی جماعتیں، بشمول حکمراں دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے) کی اتحادی جماعتیں، سماجی انصاف کو یقینی بنانے کے لیے ریاست میں ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

تمل ناڈو کی ایک دلت سیاسی جماعت اور ڈی ایم کے کی حلیف ودوتھلائی چروتھیگل کچی (ویی سی کے) نے مطالبہ کیا ہے کہ ریاستی حکومت ذات پر مبنی مردم شماری پر کام شروع کرے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ مختلف برادریوں کے لیے ریزرویشن کی مقدار ان کی آبادی کے تناسب سے ہو۔

تمیزہگا وازوریمائی کچی (ٹی ویی کے)، جو ڈی ایم کے کا ایک اور جزو ہے، اور طاقتور ونیار برادری کے سیاسی ونگ اور پٹالی مکل کچی (پی ایم کے)، جو قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کا حصہ ہے، نے بھی ذات پات کی مردم شماری کا مطالبہ کیا ہے تاکہ کوئی بھی برادری سماجی انصاف سے محروم نہ رہے۔

وی سی کے بانی رہنما اور رکن پارلیمنٹ تھول تھرومالاوان نے بھی کہا کہ ریاستوں کو اپنے علاقے میں ریزرویشن کی فیصد کا فیصلہ کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے پارلیمنٹ کے اگلے اجلاس میں اس سلسلے میں قانون لانے کا مطالبہ بھی کیا۔


سابق ایم ایل اے اور اے آئی اے ڈی ایم کے کی سابق عبوری جنرل سکریٹری وی کے ششی کلا کے بھتیجے ٹی ٹی وی دناکرن کی قیادت والی امّا منیترا مکل کناگم (اے ایم ایم کے) نے ڈی ایم کے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ 2021 کے اسمبلی انتخابات کے دوران اپنے وعدے کو یاد رکھے اور مرکز پر زور دے کر ذات پر مبنی مردم شماری کرائے

ٹی ٹی وی دناکرن نے ایک بیان میں ڈی ایم کے حکومت سے ذات پر مبنی مردم شماری پر کام شروع کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ اس طرح کی مردم شماری کے بغیر سماجی انصاف ممکن نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔