تریپورہ کا ٹینشن ختم! بی جے پی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ میں مانک ساہا کو دوبارہ وزیر اعلیٰ بنانے کا فیصلہ

مانک ساہا کی حلف برداری تقریب میں شمولیت کے لیے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی صدر جے پی نڈا منگل کی شام اگرتلہ پہنچنے والے ہیں، پی ایم مودی بھی حلف برداری تقریب میں شرکت کر سکتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>مانک ساہا</p></div>

مانک ساہا

user

قومی آوازبیورو

مانک ساہا کو ایک بار پھر سے تریپورہ کا وزیر اعلیٰ بنانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ پیر کے روز بی جے پی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ میں انھیں قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا، اور اس کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ کے نام کو لے کر ’تریپورہ کا ٹینشن‘ بھی ختم ہو گیا۔ ساہا کے نام کی تجویز مرکزی وزیر پرتیما بھومک نے پیش کی۔ وزیر اعلیٰ کی ریس میں بھومک کا نام بھی چل رہا تھا، لیکن اب سبھی طرح کی قیاس آرائیوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے مانک ساہا کے نام پر ہی سبھی نے اتفاق کا اظہار کیا۔

قابل ذکر ہے کہ یہ مانک ساہا کا وزیر اعلیٰ کی شکل میں لگاتار دوسری مدت کار ہوگی۔ بی جے پی نے 60 رکنی اسمبلی میں اس مرتبہ 32 سیٹیں جیت کر واضح اکثریت حاصل کر لی ہے، جبکہ اس کی ساتھی پارٹی انڈیجنس پیپلز فرنٹ آف تریپورہ (آئی پی ایف ٹی) کو ایک سیٹ پر ہی اکتفا کرنا پڑا۔


واضح رہے کہ تریپورہ اسمبلی کے لیے 16 فروری کو ہوئے انتخاب کا نتیجہ گزشتہ 2 مارچ کو سامنے آیا تھا۔ نتائج برآمد ہونے کے بعد تریپورہ کے وزیر اعلیٰ مانک ساہا نے گورنر کو اپنی حکومت کا استعفیٰ سونپ دیا تھا۔ اس کے بعد تریپورہ کے وزیر اعلیٰ کے نام کو لے کر بی جے پی میں غور و خوض شروع ہو گیا تھا۔ اتوار کے روز دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی رہائش پر بی جے پی صدر جے پی نڈا، آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما سمیت دیگر سینئر لیڈروں کی میٹنگ بھی ہوئی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹنگ میں مرکزی وزیر پرتیما بھومک کے نام پر بھی غور کیا گیا تھا، لیکن مرکزی قیادت مانک کے حق میں نظر آئی۔

بہرحال، پارٹی کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ مانک ساہا ابھی تک تنازعات میں نہیں رہے ہیں اور وہ قبائلی علاقوں کے ساتھ خیرسگالی والا رشتہ بنانے میں اہم کردار نبھا سکتے ہیں۔ نئی حکومت کی حلف برداری تقریب 8 مارچ کو طے ہے۔ اس میں شمولیت کے لیے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی صدر جے پی نڈا منگل کی شام اگرتلہ پہنچنے والے ہیں۔ وزیر اعظم مودی بھی حلف برداری تقریب میں شرکت کر سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔