عدالت نے 2005 کے شرم جیوی ٹرین دھماکہ معاملہ میں دو ملزمان کو سزائے موت سنائی

جونپور کے ایڈیشنل سیشن جج (اول) راجیش رائے کی عدالت نے شرم جیوی ایکسپریس دھماکہ معاملہ میں قصوروار قرار دئے گئے دو ملزمان کو سزائے موت سنائی ہے

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

جونپور: جونپور کے ایڈیشنل سیشن جج (اول) راجیش رائے کی عدالت نے شرم جیوی ایکسپریس دھماکہ معاملہ میں قصوروار قرار دئے گئے دو ملزمان کو سزائے موت سنائی ہے۔ سال 2005 کے اس واقعہ میں دھماکہ خیز مادے کا استعمال کیا تھا، جس میں 14 مسافروں کی جان گئی تھی جبکہ دیگر 61 مسافر زخمی ہوئے تھے۔

عدالت نے بدھ کے روز حرکت الجہاد الاسلامی نامی عسکریت پسند تنظیم سے وابستہ بنگلہ دیشی ارکان ہلال الدین اور مغربی بنگال کے نفیقل بسواس کو موت کی سزا سنائی ہے۔ ہلال الدین پر ٹرین میں بم نصب کرنے اور نفیقل پر اس کی مدد کرنے کا الزام ہے۔ شرم جیوی ایکسپریس کے جنرل کوچ میں آر ڈی ایکس رکھا گیا تھا۔ اس معاملہ میں دیگر دو ملزمان کو 2016 میں ہی موت کی سزا سنا دی گئی تھی۔


دونوں مجرم اس وقت ایک اور کیس کے سلسلہ میں حیدرآباد جیل میں قید ہیں۔ دونوں کی حتمی سماعت کئی التوا کی وجہ سے چھ سال تک جاری رہی۔ عینی شاہدین نے بتایا تھا کہ دو نوجوان سفید سوٹ کیس لے کر ٹرین میں سوار ہوئے تھے۔ کچھ دیر بعد دونوں چلتی ٹرین سے چھلانگ لگا کر بھاگے اور سوٹ کیس ٹرین میں ہی چھوڑ گئے۔

چند منٹ بعد ٹرین میں دھماکہ ہوا اور 14 افراد ہلاک ہو گئے۔ اس معاملے میں کل 6 افراد، تمام بنگلہ دیشی شہری، ملزم تھے۔ رونی عالمگیر اور عبیدالرحمٰن، جنہیں 2016 میں بم اسمبلی میں سزا سنائی گئی تھی، نے الہ آباد ہائی کورٹ میں اپنی سزائے موت کے خلاف اپیل کی ہے۔


دو دیگر، غلام رزدانی عرف یحییٰ اور سعید کیس کی سماعت کے دوران انتقال کر گئے۔ ضلعی حکومت کے وکیل وریندر پرتاپ موریہ نے عدالت کے سامنے دلیل پیش کی اور عدالت سے زیادہ سے زیادہ سزا دینے کی اپیل کی۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سزا سنانے کے لیے 3 جنوری کی تاریخ مقرر کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔