سری نگر میں سرد ترین رات، درجہ حرارت منفی 2.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ درج

سری نگر میں سال گزشتہ اسی شب یعنی 22 اور23 نومبر کی شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: وادی کشمیر میں سردی کا زور برابر جاری ہے اور سری نگر میں گزشتہ شب رواں سیزن کی اب تک کی سرد ترین رات درج ہوئی ہے۔ ادھر محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کی پیش گوئی کے مطابق وادی میں آخر نومبر تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کا امکان ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وادی میں 25 نومبر کو موسم قدرے خراب ہوسکتا ہے تاہم اس کے بعد موسم ایک بار پھر بہتر ہونے کی توقع ہے۔

گرمائی دارلحکومت سری نگر میں پیر اور منگل کی درمیانی شب رواں سیزن کی اب تک کی سرد ترین رات ریکارڈ کی گئی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی 2.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ سری نگر میں سال گزشتہ اسی شب یعنی 22 اور23 نومبر کی شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔ وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 0.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا۔


وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 4.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا۔ سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی2.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا۔

گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے جانے والے قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گزشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی2.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا۔ لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی4.0 ڈگری سینٹی گریڈ اور قصبہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 12.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔


دریں اثنا وادی میں منگل کے روز بھی موسم خشک رہا اور دن میں نحیف سی دھوپ بھی چھائی رہی۔ سردی سے بچنے کے لئے لوگ گرم لباس زیب تن کرنے کے علاوہ دفاتر، دکانوں اور کام کی دوسری جگہوں پر گرمی کرنے کے لئے الیکٹرانک آلات جیسے ہیٹروں کا استعمال کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔