پٹنہ ہائی کورٹ کے سات ججوں کے جی پی ایف کھاتے بند ہونے سے سی جے آئی حیران، معاملہ پر جمعہ کو ہوگی سماعت

پٹنہ ہائی کورٹ کے 7 ججوں نے سپریم کورٹ سے شکایت کی کہ ان کے جنرل پروویڈنٹ فنڈ (جی پی ایف) کھاتوں کو بہار کے اکاؤنٹنٹ جنرل نے وزارت قانون و انصاف سے موصول ہونے والی رائے کی بنیاد پر بند کر دیا ہے

پٹنہ ہائی کورٹ
پٹنہ ہائی کورٹ
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ میں منگل کو سی جے آئی بنچ سمیت تمام لوگ اس وقت حیران رہ گئے جب معلوم ہوا کہ پٹنہ ہائی کورٹ کے سات ججوں کے جی پی ایف کھاتے بند کر دئے گئے ہیں۔ تمام سات ججوں نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کر کے مدد کی گہار لگائی ہے۔ عرضی گزار ججوں کی طرف سے پیش ہوئے وکیل پریم پرکاش نے جلد سماعت کا مطالبہ کیا۔ جیسے ہی سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ کو پتہ چلا، وہ حیران رہ گئے۔ انہوں نے کہا ’’کیا! ججوں کے جی پی ایف کھاتے بند ہیں؟ اس پر ہم جمعہ کو سماعت کریں گے۔‘‘

پٹنہ ہائی کورٹ کے سات ججوں نے منگل کو سپریم کورٹ سے شکایت کی کہ ان کے جنرل پروویڈنٹ فنڈ (جی پی ایف) کھاتوں کو بہار کے اکاؤنٹنٹ جنرل نے وزارت قانون و انصاف سے موصول ہونے والی رائے کی بنیاد پر بند کر دیا ہے۔ جس کی وجہ سے پنشن اور ریٹائرمنٹ کے دیگر فوائد اثر پڑا ہے۔


سپریم کورٹ میں یہ عرضی جسٹس شیلیندر سنگھ، جسٹس ارون کمار جھا، جسٹس جتیندر کمار، جسٹس آلوک کمار پانڈے، جسٹس سنیل دتہ مشرا، جسٹس چندر پرکاش سنگھ اور جسٹس چندر شیکھر جھا نے دائر کی ہے۔ ان ججوں کو اپریل 2010 میں بہار کی سپیریئر جوڈیشل سروسز کے تحت براہ راست بھرتیوں کے طور پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے طور پر تعینات کیا گیا تھا۔ ان کا تقرر گزشتہ سال ہائی کورٹ کے جج کے طور پر کیا گیا تھا۔ جب وہ جوڈیشل آفیسر تھے تو نیشنل پنشن اسکیم یعنی این پی ایس کا حصہ تھے۔

سال 2016 میں بہار حکومت نے ایک پالیسی وضع کہ جو لوگ نئی پنشن اسکیم سے پرانی پنشن اسکیم میں منتقل ہو رہے ہیں وہ اپنی این پی ایس کی رقم واپس حاصل کرنے کے حقدار ہوں گے۔ اسے یا تو ان کے بینک اکاؤنٹ یا جی پی ایف اکاؤنٹ میں جمع کیا جا سکتا ہے۔ ہائی کورٹ کے جج مقرر ہونے پر انہیں ہر ایک کو ایک جی پی ایف اکاؤنٹ دیا گیا، جہاں انہوں نے واپسی کے بعد این پی ایس کی رقم جمع کرا گی۔


پچھلے سال نومبر میں ان ججوں نے بہار کے اکاؤنٹینٹ جنرل سے کہا تھا کہ وہ وزارت قانون و انصاف سے جی پی ایف میں این پی ایس کی شراکت کی منتقلی کی قانونی حیثیت کے بارے میں وضاحت کریں۔ وزارت کی رائے کے بعد ان کے جی پی ایف کھاتوں کو بند کر دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */