کونو نیشنل پارک سے نکل بھاگے چیتا ’اوبان‘ کو جنوبی افریقہ سے آئی ٹیم نے 6 دن بعد کیا ریسکیو، ’آشا‘ اب بھی فرار

جمعرات کی صبح چیتا غازی گڑھ گاؤں کے جنگل سے نکل کر ڈابرپورہ گاؤں کے جنگل اور کھیتوں میں پہنچ گیا تھا، چیتے کی آمد سے علاقے کے لوگوں میں دہشت بنی ہوئی تھی۔

تصویر بشکریہ نیشنل ہیرالڈ
تصویر بشکریہ نیشنل ہیرالڈ
user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش کے کونو نیشنل پارک میں نامیبیا سے کئی چیتوں کو لگا کر بسایا گیا ہے تاکہ ہندوستان میں چیتوں کی تعداد بڑھانے میں مدد مل سکے۔ اس درمیان کونو نیشنل پارک سے گزشتہ دنوں 2 چیتے فرار ہو گئے۔ ایک کا نام ’اوبان‘ ہے تو دوسری کا نام ’آشا‘۔ چھ دنوں کی مشقت کے بعد ’اوبان‘ کو پکڑ لیا گیا ہے۔ جمعرات کے روز اوبان کو رہائشی علاقے میں دیکھا گیا تھا جس کے بعد جمعرات کی شام کو ہی جنوبی افریقہ سے آئی ٹیم نے ریسکیو آپریشن چلا کر اسے پکڑ لیا۔ ٹیم اسے لے کر شیوپور کے کونو نیشنل پارک پہنچ گئی ہے، جبکہ آشا نامی مادہ چیتا اب تک فرار ہے۔

اوبان کے پکڑے جانے کے بعد دیہی عوام نے راحت کی سانس لی ہے۔ دراصل چھ دن پہلے نر چیتا اوبان کونو نیشنل پارک سے نکل بھاگا تھا جو گزشتہ تین دنوں سے شیوپوری ضلع کے بیراڑ تحصیل علاقہ کے جنگل سے ملحق رہائشی علاقہ میں گھوم رہا تھا۔ جمعرات کی شام کو جنوبی افریقہ سے آئی اسپیشل ٹیم نے بیراڑ تحصیل علاقہ کے ڈابرپورہ گاؤں کے جنگل سے اسے ریسکیو کر پکڑ لیا۔


اوبان کے پارک سرحد سے باہر آنے کے ساتھ ہی کونو نیشنل پارک کی ٹیم چیتے کی ہر سرگرمی پر سخت نظر رکھے ہوئے تھی۔ اس کے ساتھ ہی گزشتہ تین دنوں سے پوہری محکمہ جنگلات اور پولیس کی ٹیم بھی چیتے کی سیکورٹی میں تعینات تھی۔ جمعرات کی صبح چیتا غازی گڑھ گاؤں کے جنگل سے نکل کر ڈابرپورہ گاؤں کے جنگل اور کھیتوں میں پہنچ گیا تھا۔ چیتے کی آمد سے علاقے کے لوگوں میں دہشت بنی ہوئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ بدھ کے روز اوبان نے جورائی گاؤں کے جنگل میں چیتل کا شکار بھی کیا تھا۔

بہرحال، اوبان تو اب گرفت میں آ چکا ہے اور وہ کونو نیشنل پارک پہنچ بھی گیا ہے، لیکن آشا اب بھی گرفت سے باہر ہے۔ مادہ چیتا آشا گزشتہ چار دنوں سے کونو نیشنل پارک سے باہر ہے جس پر محکمہ جنگلات کا عملہ نگرانی بنائے ہوئے ہے۔ جمعرات کو آشا ویرپور علاقہ کے دھوریٹ سرکار مندر کے جنگل میں سیر بابا کے مقام سے قریب دیکھی گئی ہے۔ یہ علاقہ کونو کے بفر زون کے تحت آتا ہے۔ یہاں گھنا جنگل بھی ہے اور آس پاس پانی کے قدرتی جھرنے بھی ہیں۔ دوسرے جنگلی جانور بھی یہاں بڑی تعداد میں ہیں۔ غالباً اسی لیے آشا کو یہ علاقہ خوب پسند آ رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔