بی جے پی نے بنگال سے باہر کے غنڈوں کو بلا کر تشدد کو انجام دیا: ترنمول کانگریس

ترنمول کانگریس کے رہنما ڈیرک اوبرائن نے کہا کہ بی جے پی نے بنگلہ ثقافت اور قدروں پر حملہ کیا ہے۔ شاہ اور ان کے لوگوں کو کیا معلوم کہ ودیاساگر کون ہے۔ ودیاساگر کو وکی پیڈیا سے نہیں جانا جاسکتا

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: ترنمول کانگریس نے بی جے پی کے صدر امت شاہ پر فرقہ وارانہ صف بندی کا الزام لگاتے ہوئے کولکاتا میں منگل کو ہوئے تشدد اور بنگال کے عظیم مصلح ایشور چندر ودیا ساگر کے مجسمہ کو توڑنے کے لئے بھگوا پارٹی کو ذمہ دار قرار دیا اور ان کے روڈ شو کو مثالی انتخابی ضابطہ کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

ترنمول کانگریس کے رہنما ڈیرک اوبرائن نے بدھ کو یہاں پریس کانفرنس میں کولکاتا میں منگل کو تشدد سے متعلق ویڈیو دکھا کر دعوی کیا کہ بی جے پی نے ریاست سے باہر سے غنڈوں کو بلاکر اس تشدد کو انجام دیا۔


تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی

انہوں نے کہا کہ جب شاہ کا روڈ شو ودیا ساگر کالج کے قریب سے گزرا تو طلبا نے سیاہ پرچم دکھائے جو ان کا جمہوری حق ہے۔ اس کے بعد بی جے پی کے غنڈوں نے تشدد شروع کردیا اور پتھراؤ بھی کیا اور بنگال کے عظیم مصلح ودیا ساگر کا مجسمہ توڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بنگال کی تاریخ کا سب سے افسوسناک دن ہے جب ایسے شخص کے مجسمہ کو نقصان پہنچایا گیا جو ملک ایک عظیم فلسفی، ماہر تعلیم اور قوم پرستی کی علامت ہے۔


انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے بنگلہ ثقافت اور قدروں پر حملہ کیا ہے۔ شاہ اور ان کے لوگوں کو کیا معلوم کہ ودیاساگر کون ہے۔ ودیاساگر کو وکی پیڈیا سے نہیں جانا جاسکتا۔ وہ بنگال کے گھر گھر میں اور حرف تہجی کی کتابوں میں موجود ہیں اور ہر بنگالی بچپن سے ہی ان کو جانتے ہوئے بڑا ہوا ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی

ترنمول لیڈر نے کہا کہ شاہ اور ان کی پارٹی روز جھوٹ بولتی ہے۔ منگل کے تشدد کے بارے میں بھی وہ جھوٹ بول رہے ہیں۔ شاہ نے تو رابندر ناتھ ٹیگور کی جائے پیدائش ویر بھومی بتا دی۔ ان کو یہ بھی پتہ نہیں کہ ٹیگور کہاں پیدا ہوئے تھے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ سی آر پی ایف کے لوگ بھی بی جے پی سے ملے ہوئے ہیں اور ووٹنگ میں ان کی مدد کر رہے ہیں۔ انہوں نے الزام کے ثبوت میں ایک تصویر بھی دکھائی جس میں نیم فوجی دستے کا ایک جوان بی جے پی کارکنوں اور بی جے پی ریاستی صدر کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پہلے تین مرتبہ اس کی شکایت کرچکے ہیں۔


پریس کانفرنس میں موجود ترنمول کانگریس کے لیڈر اور راجیہ سبھ رکن منیش گپتا نے الزام لگایا کہ شاہ کے رود شو میں پوسٹر اور بڑے بڑے کٹ آوٹ لگانے کی اجازات الیکشن کمیشن نے کیوں دی اور اس شو میں مذہبی نعرے لگائے گئے۔ یہ تو مثالی ضابطہ اخلاق کی سراسر خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کے ایک نائب کمشنر پر الیکشن کے دوران پولس کے کاموں میں مداخلت کرنے کا بھی الزام لگایا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔