الہ آباد ہائی کورٹ نے 41 سال پرانے حکم پر عمل نہ کرنے پر افسر کو معطل کرنے کا حکم دیا

الہ آباد ہائی کورٹ نے کنسولیڈیشن (چک بندی) کمشنر، اتر پردیش کو ہدایت دی ہے کہ متعلقہ اسسٹنٹ کنسولیڈیشن آفیسر (اے سی او) کو فوری طور پر ملازمت سے معطل کر دیا جائے

الہ آباد ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
الہ آباد ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

الہ آباد: الہ آباد ہائی کورٹ نے کنسولیڈیشن (چک بندی) کمشنر، اتر پردیش کو ہدایت دی ہے کہ متعلقہ اسسٹنٹ کنسولیڈیشن آفیسر (اے سی او) کو فوری طور پر ملازمت سے معطل کر دیا جائے اور 41 سال پرانے حکم کی تعمیل نہ کرنے پر ان کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کی جائے۔ فی الحال الہ آباد کے ہنڈیا میں تعینات اے سی او دیوکانت پانڈے نے 41 سال پرانے حکم کی پیروی نہیں کی، جبکہ اعلیٰ حکام نے اس کی تعمیل کے لیے کئی احکامات جاری کیے تھے۔

دیویندر کمار سنگھ کی طرف سے دائر عرضی پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس سدھارتھ نے کہا، ’’اب وقت آ گیا ہے کہ محکمہ کنسولیڈیشن میں کام کرنے والے سرکاری ملازمین کے خلاف ان کی طرف سے غفلت برتنے پر محکمانہ کارروائی کی جائے۔‘‘ عدالت نے اس معاملے کی اگلی سماعت کی تاریخ 3 مارچ مقرر کی ہے۔


درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ 17 دسمبر 1981 کو ان کے کیس میں کنسولیڈیشن آفیسر کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے پر عمل درآمد کیا جائے۔ متعلقہ افسر کے طرز عمل کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ عرضی گزار کے دعوے درست ہیں۔ عدالت نے کہا کہ اسسٹنٹ کنسولیڈیشن آفیسر دیوکانت پانڈے کی طرف سے سینئر کنسولیڈیشن افسروں کی طرف سے دیے گئے احکامات کی عدم تعمیل جرم ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔