الہ آباد ہائی کورٹ نے آئی اے ایس افسر پر 5 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا

عرضی پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس سنیت کمار اور سید واعظ میاں کی بنچ نے گورکھپور ضلع انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ نوٹس کو کالعدم قرار دیا، جس کے تحت عرضی گزار کے خلاف غنڈہ ایکٹ کا اطلاق کیا گیا تھا

الہ آباد ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
الہ آباد ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

الہ آباد: الہ آباد ہائی کورٹ نے گورکھپور کے سابق ضلع مجسٹریٹ کے وجندر پانڈین پر 5 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ کیلاش جیسوال کی طرف سے دائر عرضی پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس سنیت کمار اور سید واعظ میاں کی ڈویژن بنچ نے گورکھپور ضلع انتظامیہ کی طرف سے 2019 میں جاری کردہ نوٹس کو کالعدم قرار دیا، جس کے تحت عرضی گزار کے خلاف غنڈہ ایکٹ کا اطلاق کیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ عدالت نے اتر پردیش حکومت کو 2008 بیچ کے آئی اے ایس افسر پانڈین کے خلاف تحقیقات شروع کرنے کی ہدایت دی۔ الزام عائد کیا گیا تھا کہ عرضی گزار کو ضلعی انتظامیہ کی جانب سے متنازعہ جائیداد کو ضلع انتظامیہ کے حق میں چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔


ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ غنڈہ ایکٹ کو عائد کرنے کے لیے جرم کے کم از کم دو واقعات کا ذکر کرنا ضروری ہے لیکن نوٹس میں صرف ایک واقعہ کا ذکر ہے۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ عرضی گزار کے خلاف شروع کی گئی کارروائی نہ صرف بددیانتی پر مبنی ہے بلکہ اس کا مقصد متنازعہ جائیداد کے حوالے سے اسے ہراساں کرنا بھی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔