کیا دہلی کی ہوا ہر سانس کے ساتھ دھیمی موت دے رہی ہے؟

ہوا کے معیار کی نگرانی میں مہارت رکھنے والی سوئس کمپنی ’آئی کیو ایئر ‘ کے مطابق، پیر کو دہلی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست رہا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

دہلی کی ہوا ہر سانس کے ساتھ لوگوں کو دھیمی موت دے رہی ہے۔ دہلی کی ہوا بدھ یعنی15 نومبر 2023 کو بدتر ہوگئی۔ جہانگیر پوری میں آج کااے آئی کیو 428 ریکارڈ کیا گیا۔ جو کہ نارمل سے انتہائی خطرناک کیٹیگری میں ہے۔ نوئیڈا میں اس کی سطح 317 جبکہ غازی آباد میں 334 ریکارڈ کی گئی۔

دہلی این سی آر کے تمام علاقوں میں ہوا کی سطح کافی خطرناک ہے۔ ملک کے دیگر شہروں کی بات کریں تو کولکتہ میں آلودگی کی سطح 163، ممبئی میں 175 اور چنئی میں 160 ریکارڈ کی گئی۔ ماہرین صحت کے مطابق آلودگی کی یہ سطح کافی خطرناک ہے اور اس میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ ماہرین موسمیات کے مطابق ملک کے ان شہروں میں ہوا کے معیار میں بہتری کا کوئی بعید امکان نہیں۔


مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے موبائل ایپ 'سمیر' کے مطابق، باقی مانیٹر سینٹر مناسب ڈیٹا فراہم کرنے میں ناکام رہے۔ بارش کی وجہ سے راحت کے بعد دہلی میں آلودگی کی سطح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ہوا کے معیار کی نگرانی میں مہارت رکھنے والی سوئس کمپنی ’آئی کیو ایئر ‘ کے مطابق، پیر کو دہلی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست رہا۔ اس کے بعد پاکستان کا لاہور اور کراچی کا نمبر آتا ہے جبکہ آلودہ شہروں میں ممبئی پانچویں اور کولکتہ چھٹے نمبر پر ہے۔

واضح رہے صفر اور 50 کے درمیان اے کیو آئی 'اچھا' ہے، 51 سے 100 'اطمینان بخش' ہے، 101 سے 200 'اعتدال پسند' ہے، 201 سے 300 'خراب' ہے، 301 سے 400 'بہت خراب' ہے اور 401 سے 450 'خراب سنجیدہ' سمجھا جاتا ہے۔ جب اے آئی کیو 450 سے تجاوز کر جاتا ہے، تو اسے 'انتہائی سنگین' زمرے میں شمار کیا جاتا ہے۔ ملک کے کچھ ساحلی علاقوں کو چھوڑیں تو ہم دیکھیں گے کہ ملک کے تمام بڑے شہروں میں ہوا کے معیار کی سطح خطرناک ہو گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔