اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگ کو لے کر کرناٹک میں سرگرمیاں تیز، کھڑگے اور سونیا کا بنگلورو ایئرپورٹ پر شاندار استقبال

مودی حکومت کے خلاف ایک مضبوط محاذ قائم کرنے میں کانگریس کا کردار انتہائی اہم ہے، یہی وجہ ہے کہ کانگریس حکمراں ریاست کرناٹک میں میٹنگ کو لے کر پارٹی انتہائی سرگرم دکھائی دے رہی ہے۔

user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا انتخاب 2024 کو لے کر اپوزیشن اتحاد قائم کرنے کی کوششیں لگاتار جاری ہیں۔ اس تعلق سے آج اور کل (17 اور 18 جولائی) کا دن انتہائی اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ کرناٹک کے شہر بنگلورو میں آج اپوزیشن پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران جمع ہو رہے ہیں جہاں سبھی سنجیدگی کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد قائم کرنے کا خاکہ تیار کریں گے۔ بنگلورو میں اپوزیشن پارٹیوں کی آفیشیل میٹنگ 18 جولائی کو ہوگی، لیکن آج بھی اپوزیشن پارٹی لیڈران کی ملاقات طے ہے۔ بہار کی راجدھانی پٹنہ میں اپوزیشن اتحاد کو لے کر جو پہلی میٹنگ ہوئی تھی، اس میٹنگ کو بنگلورو میں آگے بڑھایا جائے گا اور کوشش ہوگی کہ سبھی اپوزیشن پارٹیاں آپسی اختلافات کو پس پشت ڈال کر بی جے پی قیادت والے اتحاد کو آئندہ عام انتخاب میں شکست دیں۔

مودی حکومت کے خلاف ایک مضبوط محاذ قائم کرنے میں کانگریس کا کردار انتہائی اہم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کانگریس حکمراں ریاست کرناٹک میں میٹنگ کو لے کر پارٹی انتہائی سرگرم دکھائی دے رہی ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، کانگریس پارلیمانی پارٹی کی چیئرپرسن سونیا گاندھی اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی بنگلورو پہنچ بھی چکے ہیں۔ کانگریس کے ٹوئٹر ہینڈل سے کانگریس کے ان تینوں اہم لیڈران کا ایچ اے ایل ایئرپورٹ پر شاندار استقبال کیے جانے کی تصویریں پوسٹ کی گئی ہیں۔


قابل ذکر ہے کہ بنگلورو میں ہونے والی میٹنگ میں کم و بیش 26 پارٹیاں شریک ہوں گی۔ یہ سبھی بی جے پی اور مودی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں سے ناراض ہیں اور اسی لیے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو رہی ہیں۔ میٹنگ میں خاص طور سے ’کامن منیمم پروگرام‘ اور آگے کی منصوبہ بندی پر غور و خوض ہوگا۔ اپوزیشن کی اس میٹنگ کے لیے اپوزیشن لیڈران کا بنگلورو پہنچنا شروع ہو چکا ہے۔ اس درمیان کانگریس لیڈر جئے رام رمیش نے بیان دیا ہے کہ آفیشیل میٹنگ 18 جولائی کو ہونی ہے، آج کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سبھی پارٹیوں کے لیڈران کے لیے عشائیہ کا انعقاد کر رہے ہیں۔ کاگنریس لیڈر کے سی وینوگوپال نے اس میٹنگ کے تعلق سے کہا ہے کہ ’’آج ملک میں کئی اہم مسائل ہیں۔ ہم اقتدار کے لیے نہیں بلکہ جمہوریت بچانے کے لیے ساتھ آئے ہیں۔ ہم اسی میٹنگ میں پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے لیے پالیسی پر غور و خوض کریں گے۔ یہ میٹنگ گیم چینجر ثابت ہوگی۔‘‘

عآپ رکن پارلیمنٹ راگھو چڈھا کا بیان بھی بنگلورو میں ہو رہی میٹنگ کے پیش نظر سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے اتحاد کو دیکھ کر بی جے پی کی نیند اڑ گئی ہے۔ حالانکہ ابھی تک یہ پتہ نہیں چلا ہے کہ عآپ کی طرف سے میٹنگ میں شرکت کے لیے کون جا رہے ہیں۔ اس درمیان ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ این سی پی چیف شرد پوار 17 جولائی کو بنگلورو نہیں پہنچیں گے، بلکہ وہ 18 جولائی کو اپنی بیٹی سپریا سولے کے ساتھ بنگلورو جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔