ووٹ چوری کے خلاف تحریک میں پوری طاقت کے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے انڈیا بلاک کے ساتھیوں کا شکریہ: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے کہا کہ ووٹ چوری کے خلاف یہ لڑائی سیاسی نہیں ہے، بلکہ یہ لڑائی جمہوریت، آئین اور حق رائے دہی کی حفاظت کے لیے ہے، اور ہم یہ لڑائی ساتھ مل کر لڑیں گے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/RahulGandhi">@RahulGandhi</a></p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی ’ووٹ چوری‘ کے خلاف لگاتار الیکشن کمیشن اور مرکز کی مودی حکومت کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ آج ان کی قیادت میں انڈیا بلاک میں شامل پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ نے الیکشن کمیشن دفتر کی طرف مارچ کیا، لیکن انھیں انتظامیہ نے وہاں پہنچنے نہیں دیا۔ دہلی پولیس نے راہل گاندھی سمیت سبھی اراکین پارلیمنٹ کو حراست میں لے لیا، اور پھر کچھ دیر بعد چھوڑ بھی دیا۔ اب راہل گاندھی نے ووٹ چوری کے خلاف تحریک میں پوری طاقت کے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے انڈیا بلاک کے ساتھیوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔

راہل گاندھی نے یہ شکریہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں ادا کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’ووٹ چوری کے خلاف اس تحریک میں انڈیا بلاک کے سبھی ساتھی اراکین پارلیمنٹ کو کندھے سے کندھا ملا کر، پوری طاقت کے ساتھ لڑنے کے لیے دل سے شکریہ۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’جیسا کہ میں نے کہا، یہ لڑائی سیاسی نہیں ہے۔ یہ لڑائی جمہوریت، آئین اور حق رائے دہی کی حفاظت کی ہے اور ہم یہ لڑائی ساتھ مل کر لڑیں گے۔‘‘


اس سے قبل راہل گاندھی نے آج پارلیمنٹ سے الیکشن کمیشن دفتر کی طرف مارچ کرتے ہوئے میڈیا سے بات چیت کے دوران الیکشن کمیشن کو ہدف تنقید بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہندوستان میں جمہوریت کی حالت دیکھیے۔ 300 اراکین پارلیمنٹ الیکشن کمیشن سے ملنا چاہتے ہیں، لیکن الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ آپ ملنے نہیں آ سکتے ہیں۔ کیونکہ الیکشن کمیشن سچائی سے ڈرتا ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’اب یہ سیاسی لڑائی نہیں ہے، یہ ملک کی روح کو بچانے کی لڑائی ہے۔ آئین کو بچانے کی لڑائی ہے۔ آئین کے حساب سے ایک شخص کو ایک ووٹ کا حق ہے۔ ہم نے صاف دکھایا ہے کہ اب ’ایک شخص-ایک ووٹ‘ کا کانسپٹ نہیں ہے۔‘‘

میڈیا سے بات کرتے ہوئے راہل گاندھی کہتے ہیں کہ ’’ملک کے نوجوانوں کو یہ (ووٹ چوری کی) سچائی پتہ چل گئی ہے۔ اب لیکشن کمیشن کا چھپا مشکل ہے۔ یہ الیکشن کمیشن کا ڈاٹا ہے۔ یہ میرا ڈاٹا نہیں ہے، جس کے لیے میں حلف نامہ پر دستخط کروں گا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’الیکشن کمیشن ڈاٹا اٹھائے اور اسے اپنی ویب سائٹ پر ڈالے، پھر اسے خود پتہ چل جائے گا۔ یہ سب صرف ایشو سے دھیان بھٹکانے کے لیے ہے۔ ایسا صرف بنگلورو میں ہی نہیں ہوا، بلکہ کئی حلقوں میں ہوا ہے۔ الیکشن کمیشن جانتا ہے، جو ڈاٹا وہ چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ (بم کی طرح) پھٹے گا۔‘‘


دہلی پولیس کے ذریعہ اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کو حراست میں لیے جانے پر بھی راہل گاندھی نے میڈیا کے سامنے اپنا سخت رد عمل ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’آج جب ہم الیکشن کمیشن سے ملنے جا رہے تھے، انڈیا بلاک کے سبھی اراکین پارلیمنٹ کو روکا گیا اور حراست میں لے لیا گیا۔ ووٹ چوری کی سچائی اب ملک کے سامنے ہے۔ یہ لڑائی سیاسی نہیں بلکہ جمہوریت، آئین اور ’ایک شخص، ایک ووٹ‘ کے حق کی حفاظت کی لڑائی ہے۔‘‘ انھوں نے اپنے عزائم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’متحد اپوزیشن اور ملک کا ہر ووٹ مطالبہ کرتا ہے: صاف ستھری ووٹر لسٹ۔ اور یہ حق ہم ہر حال میں لے کر رہیں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔