راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے کے ایک پلیٹ فارم پر آنے سے مہاراشٹر میں سیاسی ہلچل!

مہاراشٹر میں ہندی کا مسئلہ راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے کو ایک پلیٹ فارم پر لے آیا ہے۔ دونوں رہنما ایک ساتھ ریلی نکالیں گے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

مہاراشٹر میں ایک نئی سیاسی ہلچل شروع ہوتی نظر آ رہی ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے اور مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرےایک  سیاسی پلیٹ فارم پر ایک ساتھ نظر آنے والے ہیں اور مراٹھی شناخت اس کا مرکز ہے۔

دراصل، ٹھاکرے برادران کا الزام ہے کہ مہاراشٹر حکومت ہندی کو مسلط کر رہی ہے۔ دیویندر فڈنویس حکومت نے حال ہی میں ایک حکم نامہ جاری کیا تھا، جس میں مراٹھی اور انگریزی زبان کے اسکولوں میں پہلی سے پانچویں جماعت تک ہندی کو تیسری زبان کے طور پر پڑھانے کی بات کی گئی تھی۔ تین زبانوں کے اس حکم نامے کے خلاف سیاسی جماعتوں نے ریلی نکالی۔


نئی تعلیمی پالیسی کے مطابق مہاراشٹر حکومت نے مہاراشٹر کے سرکاری اسکولوں میں ہندی کو تیسری زبان کے طور پر رکھا ہے۔ حکومت نے یہ آپشن بھی دیا ہے کہ اگر کسی کلاس کے بیس بچے ہندی کے بجائے کوئی دوسری زبان پڑھنا چاہتے ہیں تو وہ زبان انہیں پڑھائی جائے گی۔ مہاراشٹر کی اپوزیشن جماعتیں اس فیصلے کو مراٹھی زبان کو ختم کرنے کی سازش قرار دے رہی ہیں۔

اس کی مخالفت میں راج ٹھاکرے اور شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے اب ایک ساتھ ریلی نکالیں گے۔ اس سے پہلے ادھو ٹھاکرے 6 جولائی کو اور راج ٹھاکرے 7 جولائی کو ممبئی میں ریلی نکالنے والے تھے، لیکن راج ٹھاکرے نے الگ الگ ریلی نکالنے پر اعتراض کیا۔ جس کے بعد 5 جولائی کو ریلی نکالنے پر اتفاق ہو گیا، اب دونوں بھائی 5 جولائی کو ایک ساتھ ریلی نکالیں گے۔


شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم پی سنجے راوت نے دونوں بھائیوں کے فیصلے کے بارے میں سرکاری طور پر جانکاری دی۔ جمعہ یعنی 27 جون  کو انہوں نے دونوں بھائیوں کے بارے میں دو الگ الگ پوسٹس کیں اور تصاویر شیئر کیں۔ ایک پوسٹ میں، سنجے راوت نے کہا، "جے مہاراشٹرا! مہاراشٹر کے اسکولوں میں لازمی ہندی کے خلاف ایک اور متحدہ مارچ نکالا جائے گا۔ ٹھاکرے برانڈ ہیں!"

اس اعلان سے حکمراں مہایوتی کے ساتھ ساتھ مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ دونوں بھائیوں کا اتحاد ہے۔ دراصل مہاراشٹر میں آنے والے وقت میں بلدیاتی انتخابات ہونے والے ہیں۔ اگر مستقبل میں دونوں بھائی اکٹھے ہوئے تو دونوں موجودہ بڑے اتحادوں کی شکل بدل جائے گی۔


راج ٹھاکرے شیو سینا کے بانی بال ٹھاکرے کے بھتیجے ہیں اور طویل عرصے سے شیو سینا میں سرگرم رہنما تھے۔ بال ٹھاکرے کی قیادت میں راج ٹھاکرے کو کبھی پارٹی میں نوجوان لیڈر اور جانشین کے طور پر دیکھا جاتا تھا لیکن ادھو ٹھاکرے کو شیوسینا کی کمان سونپنے کے بعد راج ٹھاکرے خود کو الگ تھلگ محسوس کرنے لگے۔

راج ٹھاکرے نے 2009 کے اسمبلی انتخابات میں 13 سیٹیں جیتی تھیں۔ اس کے بعد 2014 میں یہ 1 سیٹ پر رہ گئی۔ 2009 اور 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں ایم این ایس نے اپنا کھاتہ نہیں کھولا۔ ایم این ایس نے 2019 کا لوک سبھا الیکشن نہیں لڑا، لیکن بی جے پی کے خلاف مہم چلائی۔ تاہم اس کے بعد یہ بی جے پی کے قریب آگئی۔


راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے کے ایک ساتھ آنے سے شنڈے کیمپ میں ہلچل ہے۔ ذرائع نے 27 جون کو بتایا کہ ایکناتھ شندے نے فوری طور پر نیشنل ایگزیکٹیو کی میٹنگ بلائی ہے۔ آئندہ کی حکمت عملی اور تقرریوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ ایکناتھ شندے نے 30 جون کو ایگزیکٹو کی میٹنگ بلائی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔