دہلی سے نوئیڈا آنے والوں کا کورونا ٹیسٹ شروع

نوئیڈا انتطامیہ نے دہلی سے نوئیڈا جانے والے لوگوں کا ’کورونا ریپڈ اینٹی جن ٹیسٹ‘ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس سے کورونا انفیکشن کو دہلی سے یوپی میں داخل ہونے سے روکا جا سکے گا

کورونا کے ٹیسٹ کے لئے نمونہ دیتی خاتون/ تصویر آئی اے این ایس
کورونا کے ٹیسٹ کے لئے نمونہ دیتی خاتون/ تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی/ نوئیڈا: قومی راجدھانی دہلی ان دنوں کورونا سے بے حال ہے اور ہر روز کافی تعداد میں نئے معاملے سامنے آ رہے ہیں۔ دہلی سے نوئیڈا ہر روز ہزروں لوگ آتے جاتے ہیں، لہذا دہلی سے کورونا کا انفیکشن نوئیڈا میں داخل نہ ہو پائے اس کے لئے نوئیڈا انتظامیہ نے اقدامات شروع کر دیئے ہیں۔ اس کے تحت نیا ایکشن پلان تیار کر کے دہلی سے نوئیڈا آنے والے لوگوں کا رینڈم کورونا ٹیسٹ کیا جائے گا۔

ضلع مجسٹریٹ سہاس ایل وائی نے انتظامیہ کے اعلیٰ افسران کے ساتھ تازہ حالت پر آن لائن اجلاس طلب کیا، جس میں محکمہ صحت کے متعدد افسران نے شرکت کی۔ اسی اجلاس میں فیصلہ لیا گیا کہ نوئیڈا سے ملحقہ تمام سرحدوں پر رینڈم (بے ترتیب) سیمپل لئے جائیں گے اور ان کا کورونا کے لئے ٹیسٹ کیا جائے گا۔


رینڈم سیمپل کے لئے جو پلان تیار کیا گیا ہے اس میں ڈلیوری بوائز، دکاندار اور رکشہ پولرز شامل ہوں گے۔ ان سبھی کی دہلی سے نوئیڈا میں داخل ہونے کے ساتھ ہی سیمپلنگ کی جائے گی، تاکہ انفیکشن نوئیڈا میں داخل ہونے سے روکا جا سکے۔

نوئیڈا محکمہ صحت کی ٹیمیں دہلی بارڈر پر تعینات رہ کر لوگوں کی رینڈم سیمپلنگ کریں گی تاکہ ٹریفک میں رکاوٹ پیدا نہ ہو۔ اس کے لئے میور وہار-نوئیڈا بارڈر، کالندی کنج، کونڈلی اور نیو اشوک نگر پر محکمہ صحت کی ٹیمیں تعینات رہیں گی۔ اس کے علاوہ نوئیڈا سٹی سینٹر، نوئیڈا سیکٹر 16، سیکٹر 18 وغیرہ میٹرو اسٹیشنوں پر بھی ٹیسٹنگ کے لئے محکمہ صحت کی ٹیمیں تعینات رہیں گی۔

واضح رہے کہ اب تک نوئیڈا میں 20566 کورونا کے معاملے درج کیے گئے ہیں، جس میں سے یکم نومبر سے لے کر 17 نومبر تک سب سے زیادہ 2727 نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔ وہیں دہلی میں اس مہینے حیرت انگیز طریقہ سے معاملوں میں تیزی آئی ہے۔ منگل کی شام تک دہلی میں گزشتہ 24 گھنوں میں 6396 نئے کورونا کے معاملے درج کیے گئے وہیں 99 لوگوں کی موت واقع ہوئی۔ اس کے ساتھ ہی دہلی میں اب تک کورونا کے مجموعی کیسز کی تعداد 495595 ہو چکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔