کووڈ-19 کے علاج میں ٹیسٹنگ سب سے زیادہ اہم، نرسنگ کا کام کرنے والو ں کا مشورہ

راہل گاندھی کے ساتھ خصوصی گفتگو میں جن 4 لوگوں نے شرکت کی ان میں سے کوئی بھی خوفزدہ نظر نہیں آیا، یہاں تک کے ویپن بھی نہیں جو کورونا کا شکار ہو چکے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کورونا بحران کے دوران اس بیماری میں نرسوں کے اہم کردار کو سمجھنے کے لئے اور ان کے مشوروں سے مستفیض ہونے کے لئے ’ڈاکٹر س ڈے‘ کے موقع پر الگ الگ ممالک میں نرسنگ کا کام کرنے والے ہندوستانیوں سے بات کی ۔ گفتگو میں شریک ہونے والے آسٹریلیا میں نرسنگ کا کام کر رہے راجستھان کے نریندر سنگھ نے کہا کہ کووڈ کے خلاف جنگ میں یا اس کے علاج میں ٹیسٹنگ کا کردار انتہائی اہم ہے اور زیادہ سے زیادہ ٹیسٹنگ کرنے سے ہی ہم صحیح علاج کر سکتے ہیں۔

گفتگو کے دوران ایمس میں نرسنگ کا کام کرنے والے کیرالہ کے ویپن کرشنن نے بتایا کہ دہلی میں پرائیویٹ اسپتالوں میں نرسوں کو تنخواہ نہیں مل پا رہی اور اگر تنخواہ نہیں ملے گی تو یہ لوگ کیسے کام کریں گے۔واضح رہے کہ ویپن کرشنن کو ڈیوٹی کے دوران کورونا ہو گیا تھا اور اب وہ صحت یاب ہو گئے ہیں ۔ انہوں نے ٹیسٹنگ کم کرنے کا مسئلہ تو اٹھایا ہی ہے ساتھ میں انہوں نے بتایا کہ دہلی میں دو نرسوں کی کووڈ کی وجہ سے موت ہو گئی لیکن ان کے اہل خانہ کو ابھی تک ایک کروڑ روپے کا معاوضہ نہیں ملا۔ ویپن نے راہل گاندھی سے گزارش کی کہ وہ اس سلسلہ میں اپنی جانب سے کوشش کریں، جس پر راہل گاندھی نے کہا کہ وہ اس تعلق سے ذمہ داران کو خط لکھیں گے۔


انگلینڈ میں کام کرنے والی شیرلی مول پوراوادی نے کووڈ سے متعلق اپنے تجربات بتاتے ہوئے کہا کہ انگلینڈ میں کووڈ کے لئے کام کرنے والے طبی اہلکار کو کافی عزت کی نظر سے دیکھا جاتا ہے ۔ ہر ہفتہ ان کی حوصلہ افزائی کے لئے کچھ نہ کچھ کیا جاتا ہے ۔ حکومت و انتظامیہ بہت ہی تعاون اور حوصلہ افزائی کرنے والی ہے۔ راہل گاندھی نے جب یہ پوچھا کہ اس دوران ان کے گھر والوں اور بچوں پر کیا گزری، تو شیرلی نے بتایا کہ یہ سبھی کے لئے خوفناک تھا، لیکن سب نے بہت تعاون کیا۔

نیو زی لینڈ میں کام کر رہی انو راگنت نے اس بحران میں نیو زی لینڈ کی حکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے نرسنگ اسٹاف کے لئے ایک پیکیج کا اعلان کیا اور ہر روز وزیر اعظم اور متعلقہ محکمہ کے وزیر پوری رپورٹ پیش کرتے ہیں۔ راہل گاندھی نے سوال پوچھا تھا کہ پوری دنیا میں ہندوستان کے نرسنگ اسٹاف کو کیوں زیادہ ترجیح دی جاتی ہے ، اس پر انو راگنت نے کہا کہ ہمارے ملک کا نرسنگ نصاب اتنا اچھا ہے کہ ہم دنیا کے کسی بھی کونے میں کام کر سکتے ہیں اور ہمیں کوئی دشواری نہیں ہوتی۔ انگلینڈ میں کام کر رہی شیرلی کا کہنا تھا کہ ہندوستانی نرسنگ اسٹاف کو ان کے خلوص ،لگن اور عزم کے لئے پسند کیا جاتا ہے۔


جن چار لوگوں نے گفتگو میں شرکت کی ان میں سے کوئی بھی خوفزدہ نظر نہیں آیا، یہاں تک کے ویپن بھی جو کورونا کا شکار ہو چکے ہیں۔ نریندر سنگھ نے مشورہ دیا کہ اس وبائی بیماری سے لڑنے میں ہاتھوں کا بار بار دھونا بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ راہل گاندھی نے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ذریعہ دیے گئے مشورہ سب کے لئے بہت فائدہ مند ثابت ہوں گے۔

(تفصیلی گفتگو دوپہر ایک بجے کے بعد 'قومی آواز' کے ویب سائٹ پر پڑھ سکتے ہیں)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔