گجرات واقع اسپتال میں لگی خوفناک آگ، کھڑکیوں سے نکالے گئے مریض، فائر بریگیڈ کے درجنوں اہلکار موقع پر موجود
فائر افسر پردیومن سنگھ جڈیجہ کے مطابق اب تک تقریباً 20 لوگوں کو بہ حفاظت باہر نکالا گیا ہے۔ بچاؤ ٹیم نے نائس چلڈرن ہاسپیٹل اور دیگر اسپتالوں کی کھڑکیاں توڑ کر سیڑھیوں کے ذریعہ مریضوں کو باہر نکالا۔

گجرات کے بھاؤنگر میں بدھ کی صبح کالوبھا روڈ واقع ایک کمپلیکس میں اچانک شدید آگ لگ گئی۔ یہ کمپلیکس کئی پرائیویٹ اسپتالوں، پیتھالوجی لیب، دکانوں اور دفاتر سے بھرا ہوا ہے۔ آگ لگتے ہی احاطہ میں افرا تفری مچ گئی۔ ابتدائی جانکاری کے مطابق آگ کمپلیکس میں واقع ایک پیتھالوجی لیب میں لگی تھی، جس کے بعد وہ تیزی سے اسپتال اور دیگر حصوں میں پھیل گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دھواں پھیلتے ہی کمپلیکس میں موجود اسپتالوں میں داخل مریضوں کی سانسیں پھولنے لگیں۔ کئی مریض، بچے اور بزرگ اسپتال کے اندر ہی پھنس گئے۔ آگ لگنے کی خبر ملتے ہی فائر بریگیڈ کی کئی ٹیمیں موقع پر پہنچیں۔ افسران نے بتایا کہ آگ کی شدت کو دیکھتے ہوئے مجموعی طور پر 10 فائر بریگیڈ گاڑیاں موقع پر بھیجی گئیں۔ اس وقت 50 سے زائد فائر بریگیڈ اہلکار راحت و بچاؤ کاری کے عمل میں مصروف ہیں۔
فائر افسر پردیومن سنگھ جڈیجہ کے مطابق اب تک تقریباً 20 لوگوں کو اسپتالوں سے بہ حفاظت باہر نکالا گیا ہے۔ بچاؤ ٹیم نے نائس چلڈرن ہاسپیٹل اور دیگر اسپتالوں کی کھڑکیاں توڑ کر سیڑھیوں کے ذریعہ مریضوں کو باہر نکالا۔ کئی بچوں کو شیشہ توڑ کر اسٹریچر پر محفوظ مقامات تک لے جایا گیا۔ افسر کا کہنا ہے کہ ’’ہماری ٹیم تیزی سے کام کر رہی ہے۔ اب تک کوئی ہلاک نہیں ہوا ہے۔ فائر فائٹنگ اور کولنگ کا عمل جاری ہے۔‘‘
بتایا جا رہا ہے کہ آگ لگنے کے بعد مقامی لوگوں نے بھی بچاؤکاری میں خوب مدد کی۔ انھوں نے دھوئیں میں پھنسے مریضوں، بچوں اور بزرگوں کو باہر نکالنے میں فائر بریگیڈ ٹیم کی مدد کی۔ آگ لگتے ہی چاروں طرف ہنگامہ برپا ہو گیا تھا اور لوگ اِدھر اُدھر بھاگنے لگے تھے۔ میڈیکل اسٹاف نے بھی فوراً مریضوں کو دوسرے اسپتالوں میں منتقل کرنا شروع کر دیا۔ فائر بریگیڈ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ آگ پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے اور کولنگ کا عمل جاری ہے۔ فی الحال آگ لگنے کی حقیقی وجہ کا پتہ نہیں چل پایا ہے۔ ایسا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ شارٹ سرکٹ آگ لگنے کا سبب ہو سکتا ہے۔ ایک افسر نے بتایا کہ پیتھالوجی لیب کے منیجر سے پوچھ تاچھ کی جائے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔