دفعہ 370 ختم کرنا کشمیری عوام کے ساتھ دھوکہ: مسعودی

مسعودی نے کہا کہ اگر جموں کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم ہی کرنا تھا تو لوگوں کو ان کی رائے دینے کا موقع ملنا چاہیے تھا۔ لداخ کو آپ علاحدہ کرنا چاہتے ہیں جبکہ کارگل میں لوگوں نے مخالفت میں آج بند رکھا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: لوک سبھا میں نیشنل کانفرنس کے حسنین مسعودی نے الزام لگایا ہے کہ حکومت نے جموں و کشمیر تشکیل نو بل کے ذریعہ دفعہ 370 کو ہٹاکر ریاست کے لوگوں کے جذبات کے ساتھ کھلواڑ کرتے ہوئے انہیں دھوکہ دیا ہے اور وہ اسے سیاہ دن کے طور پر یاد رکھیں گے۔

مسعودی نے آج جموں و کشمیر تشکیل نو بل 2019 پر جاری بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ آئین کے عمل کو اپنائے بغیر حکومت نے یہ قدم اٹھایا ہے۔ اگر جموں کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم ہی کرنا تھا تو لوگوں کو ان کی رائے دینے کا موقع ملنا چاہیے تھا۔ لداخ کو آپ علاحدہ کرنا چاہتے ہیں جبکہ کارگل میں لوگوں نے مخالفت میں آج بند رکھا ہے۔


مسعودی نے کہا کہ اس بل سے حکومت نے ریاست کے ایک کروڑ 25 لاکھ لوگوں کا اعتماد اور بھروسہ کھو دیا ہے۔ حکمراں جماعت کے لوگ اس فیصلے پر جشن اور تہوار منا رہے ہیں لیکن آنے والے وقت میں تاریخ اس کا فیصلہ کرے گی۔ حکومت نے اکثریت کی وجہ سے آئین کو کچل دیا ہے۔ اس بل کو لانے میں حکومت نے آئین کے طریقہ کار پر عمل نہیں کیا۔ حکومت کو لوگوں کو جوڑنے کا کام کرنا چاہیے تھا لیکن یہ حکومت اس کے برعکس کام کر رہی ہے۔

انہوں نے بنچ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا "اس فیصلے سے آنے والے وقت میں کیا حالات پیدا ہوں گے حکومت اس کا تصور بھی نہیں کر سکتی ہے۔ آپ کو نہیں پتہ کہ آپ نے کیا کھویا۔ آپ نے ایک کروڑ پچیس لاکھ لوگوں کا اعتماد کھو دیا ہے اور ان کا آپ پر سے اعتماد ٹوٹ گیا ہے۔ آپ نے جو اقدامات کیے ہیں وہ آئین سے کھلواڑ ہے۔ آپ نے 370 کو ختم کیا ہے جبکہ اس کا حق آپ کے پاس ہے ہی نہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔