مشرق وسطیٰ میں کشیدگی: ’ایران دفاع کے لئے تیار ہے اور دشمن کی کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا‘
مشرق وسطیٰ میں حالات کشیدہ ہو گئے ہیں کیونکہ ایران نے اسرائیل پر سینکڑوں میزائل داغے ہیں۔ اس حملے کے بعد دونوں ممالک کی جانب سے سخت بیانات سامنے آئے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کشیدگی مزید بڑھ سکتی ہے
تہران: مشرق وسطیٰ میں حالات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں کیونکہ ایران نے اسرائیل پر 100 سے زائد میزائل داغے ہیں۔ اس حملے کے بعد دونوں ممالک کی جانب سے سخت بیانات سامنے آئے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کشیدگی مزید بڑھ سکتی ہے۔
ایران کے مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف، میجر جنرل محمد باقری نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے جوابی کارروائی کی تو ایران کا آپریشن کئی گنا زیادہ طاقتور طریقے سے دوبارہ کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران دفاع کے لئے تیار ہے اور دشمن کی کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
دوسری طرف، ایران کے صدر مسعود پیزشکیان نے بھی نیتن یاہو کو خبردار کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر کہا کہ ایران جنگ پسند نہیں ہے، لیکن اپنے حقوق اور شہریوں کے تحفظ کے لئے اسرائیل کی جارحیت کا فیصلہ کن جواب دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کا مقصد مشرق وسطیٰ میں امن و امان کو فروغ دینا اور اپنے مفادات کا تحفظ ہے۔
ایران نے اس میزائل حملے کو اسمائیل ہانیہ، سیدہ حسن نصر اللہ اور شہید نلفروشاں کی شہادت کا بدلہ قرار دیا ہے۔ ایرانی حکام نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی ہدایت پر لیا گیا۔ ایرانی فوجی دستے آئی آر جی سی نے بھی ایک بیان میں کہا کہ یہ کارروائی قبضے والے علاقوں کو نشانہ بنانے کے لئے کی گئی ہے اور اگر اسرائیل نے اس کا جواب دیا تو اسے تباہ کن حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق، ایران نے لبنان میں اپنے اتحادی حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کے آپریشن کے جواب میں اسرائیل پر 181 بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔ اس کے جواب میں اسرائیل نے اپنے دشمنوں کے خلاف شدید رد عمل دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
امریکہ نے بھی اس حملے کے بعد خبردار کیا ہے کہ اگر ایران نے دوبارہ حملے کیے تو اس کے سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے۔ امریکہ پہلے ہی اس طرح کے ممکنہ حملے پر ایران کو تنبیہ کر چکا تھا کہ ایسے اقدامات خطے میں مزید تنازع کا باعث بن سکتے ہیں۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی سے مشرق وسطیٰ میں ایک بڑے تنازع کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، اور عالمی برادری دونوں ممالک کے درمیان تنازع کو روکنے کے لئے سفارتی اقدامات کی ضرورت پر زور دے رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔