سرحد پر تناؤ: دہلی میٹرو اور ممبئی میٹرو نے کیا ریڈ الرٹ جاری

ہندوستان اور پاکستان کے تعقلات نازک دور سے گزر رہے ہیں اور سرحدوں پر تناؤ کی صورت حال جاری ہے، دریں اثنا سیکورٹی ایجنسیوں کی صلاح پر دہلی اور ممبئی میٹرو کے تمام اسٹیشنز پر ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

پلوامہ میں سی آر پی ایف کیمپ پر خود کش حملہ، اس کے بعد پاکستان کے بالاکوٹ میں ہندوستانی فضائیہ کی ایئر اسٹرائیک اور پاکستانی فضائیہ کے طیاروں کی ہندوستانی حدود کی خلاف ورزی اور ہندوستان کی جوابی کارروائی کے بعد ہندوستانی فضائیہ کے پائلٹ ابھینندن کو تحویل میں لینا، ان سب واقعات کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات نازک دور سے گزر رہے ہیں اور سرحدوں پر تناؤ کی صورت حال جاری ہے۔ دریں اثنا سیکورٹی ایجنسیوں کی صلاح پر دہلی اور ممبئی میٹرو کے تمام اسٹیشنوں پر ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔

ممبئی میٹرو انتظامیہ نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے نوٹس جاری کر کے بتایا ہے کہ میٹرو کے تمام 12 اسٹیشن ریڈ الرٹ پر رکھے گئے ہیں، اس دوران میٹرو انتظامیہ نے مسافروں سے تعاون طلب کیا ہے۔

قبل ازین دہلی میٹرو انتظامیہ نے بھی ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔ دہلی میٹرو نے اس حوالہ سے ٹوئٹ میں کہا، ’’سیکورٹی ایجنسیوں کی صلاح پر دہلی میٹرو میں بدھ کی شام 6 بجے سے ریڈ الرٹ جاری کیا جا رہا ہے۔ یہ ہدایات دہلی میٹرو ریلوے کارپوریشن کے تمام نیٹورک کے لئے جاری کیے گئے ہیں۔‘‘

واضح رہے کہ 14 فروری کو پلوامہ میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ کے جواب میں ہندوستانی فضائیہ نے 26 فروری کو پاکستان میں واقع بالاکوٹ میں بمباری کی۔ اسے ہندوستان کے خارجہ سکریٹری نے اسے غیر عسکری کارروائی قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فضائیہ نے پاکستان کے کسی عام شہری یا فوجی تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا بلکہ صرف بالاکوٹ میں موجود جیش محمد کے تربیتی کیمپوں کو تباہ کیا گیا ہے۔

ہندوستان کی اس کارروائی سے بوکھلائے پاکستان نے بدھ کی صبح ایل او سی کے پار اپنے طیارے کو بھیجا جس پر ہندوستانی فضائیہ نے منہ توڑ جواب دیتے ہوئے اسے مار گرایا۔ حالانکہ اس کارروائی میں ایک ہندوستانی میگ طیارہ بھی حادثہ کا شکار ہو گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ حادثہ کا شکار ہونے والے ہندوستانی طیارے کا پائلٹ مبینہ طور پر پاکستان کی قید میں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 Feb 2019, 3:09 PM