بہار: کشواہا کی آر جے ڈی ترجمان سے ملاقات کے بعد بی جے پی کی بڑھ گئی ٹینشن

آر جے ڈی لیڈر مرتیونجے تیواری ہفتہ کے روز اچانک پٹنہ میں اوپیندر کشواہا کی رہائش پہنچے جہاں دونوں کے درمیان طویل گفتگو ہوئی، اس ملاقات کے بعد جنتا دل یو لیڈر کشواہا کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

بہار کی اہم اپوزیشن پارٹی آر جے ڈی کی طرف سے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو ریاستی مفادات کے ایشوز پر حمایت دینے کے آفر کے درمیان ہفتہ کو آر جے ڈی ترجمان مرتیونجے تیواری نے جے ڈی یو کے سینئر لیڈر اور نتیش کے قریبی اوپیندر کشواہا سے ملاقات کی ہے۔ اس کے بعد بی جے پی کی ٹینشن بڑھ گئی ہے۔ اس ملاقات کو آر جے ڈی لیڈر مرتیونجے تیواری بھلے ہی ذاتی قرار دے رہے ہیں، لیکن اس کے سیاسی معانی نکالے جانے لگے ہیں۔ دراصل تیواری ہفتہ کو اچانک کشواہا کے پٹنہ واقع رہائش پہنچے جہاں دونوں لیڈروں کے درمیان طویل گفتگو ہوئی۔ اس ملاقات کے بعد جے ڈی یو لیڈر کشواہا کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے، لیکن تیواری اسے ذاتی ملاقات بتا رہے ہیں۔

مرتیونجے تیواری نے کہا کہ نئے سال کے موقع پر وہ جنتا دل یو لیڈر کو مبارکباد دینے آئے تھے۔ سیاسی گفتگو کے سلسلے میں پوچھے جانے پر انھوں نے کہا کہ جب دو پارٹیوں کے لوگ ملتے ہیں تو ایسی باتیں ہونا فطری ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ انھوں نے ذات پر مبنی مردم شماری کرائے جانے کے جنتا دل یو لیڈر کے اسٹینڈ کے لیے شکریہ بھی ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ تیجسوی یادو کا واضح پیغام ہے کہ ذات پر مبنی مردم شماری کے ایشو پر جو بھی ساتھ آنا چاہیں گے، ان کا استقبال کریں گے۔


غور طلب ہے کہ دو دن قبل ہی آر جے ڈی کے ریاستی صدر جگدانند سنگھ نے کہا تھا کہ ذات پر مبنی مردم شماری پر نتیش کمار کے ساتھ آر جے ڈی کھڑی رہے گی، لیکن نتیش کی معاون پارٹی مردم شماری پر الگ رائے رکھ رہی ہے۔ ایسے میں جو وزیر نتیش کمار کی پالیسی کی حمایت نہیں کرتے، انھیں ہٹا دینا چاہیے۔ یہ وزیر اعلیٰ کے حلقہ اختیار میں ہے۔ بہار کے مفاد کی بات جہاں بھی ہوگی وہاں ان کی پارٹی نتیش کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ بہر حال، آر جے ڈی ترجمان اور جنتا دل یو کے سینئر لیڈر کی اس ملاقات کو محض اتفاق نہیں مانا جا سکتا ہے۔ اب دیکھنے والی بات ہوگی کہ آنے والے دنوں میں ان لیڈروں کی ملاقات بہار کی سیاست میں کیا ہلچل پیدا کرتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔