وقف بل پر اب آر ایل ڈی میں افراتفری، ریاستی جنرل سکریٹری نے پارٹی چھوڑی

وقف بل کو لے کر کئی مسلم تنظیموں میں پہلے ہی عدم اطمینان تھا، لیکن آر ایل ڈی کی حمایت کے بعد پارٹی کے اندر بھی احتجاج کی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کے ریاستی جنرل سکریٹری شاہ زیب رضوی نے وقف بل کی پارٹی کی حمایت سے ناراض ہوکر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس کا اعلان انہوں نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے کیا اور پارٹی صدر جینت چودھری پر شدید حملے کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھٹک گئے ہیں۔

شاہ زیب رضوی نے کہا کہ مسلمانوں نے جینت چودھری کی دل سے حمایت کی تھی لیکن انہوں  نے برادری کے ساتھ انصاف نہیں کیا۔انہوں نے الزام لگایا کہ جینت چودھری سیکولرازم کے راستے سے ہٹ چکے ہیں اور اب ان کی پالیسیاں کمیونٹی کے مفادات کے خلاف ہیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ "مسلمانوں نے جینت چودھری کو بڑی تعداد میں ووٹ دیا، لیکن انہوں نے ہمارے ساتھ کھڑے ہونے کے بجائے وقف بل کی حمایت کی، یہ ہمارے جذبات اور حقوق کے خلاف ہے۔"


اپنے ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ جن پارٹیوں کو مسلمانوں نے سپورٹ کیا اور مین اسٹریم میں لایا، آج وہی پارٹیاں ان کے خلاف بنائے گئے قوانین کی حمایت کر رہی ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر جینت چودھری کا نام لیا اور کہا کہ جو لیڈر خود کو سیکولر کہتے تھے آج انہوں نے مسلمانوں کو دھوکہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی اتر پردیش میں راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کے 10 ایم ایل اے منتخب ہوئے، جس میں مسلمانوں کا بڑا حصہ ہے۔ مسلمانوں نے متفقہ طور پر ووٹ دے کر اس پارٹی کو مضبوط کیا، لیکن اب جب انہیں ضرورت تھی پارٹی نے ان کا ساتھ نہیں دیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں لیکن اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے۔ چودھری چرن سنگھ کے دکھائے ہوئے راستے سے ہٹنا درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو یقین تھا کہ یہ پارٹی ان کے حقوق کی بات کرے گی، لیکن اب وہ خود کو ٹھگا ہوا محسوس کر رہے ہیں۔


انہوں نے نتیش کمار، چندرابابو نائیڈو جیسے لیڈروں کو بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ لیڈر اپنے آپ کو سیکولر کہتے ہیں لیکن جب مسلمانوں کو ان کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ خاموش رہتے ہیں۔ انہوں نے اس نئے قانون کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے معاشرے میں بھائی چارہ ختم ہو جائے گا، جو ملک کے لیے اچھا نہیں ہے۔ آخر میں انہوں نے راشٹریہ لوک دل سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی پارٹی آپ کے ساتھ کھڑی نہیں ہے تو اسے چھوڑ دینا ہی بہتر ہے۔ انہوں نے مسلمانوں سے بھی اپیل کی کہ وہ انتخابات کے دوران اپنے فیصلے دانشمندی سے لیں اور ان لوگوں پر بھروسہ نہ کریں جو انہیں دھوکہ دیتے ہیں۔(بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔