عید سے قبل پرچم لہرانے اور لاؤڈ اسپیکر لگانے پر ہنگامہ، لاٹھی چارج کے بعد انٹرنیٹ خدمات بند

عید کے موقع پر دو گروپوں میں تصادم کے بعد ضلع اور شہر میں 3 مئی کو دوپہر ایک بجے سے انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئی ہیں۔

علامتی تصویر آئی اے این ایس
علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

راجستھان میں جودھپور شہر کے جلوری گیٹ چوراہے پر عید کے موقع پر زبردست ہنگامہ ہوا۔ آج تک نیوز پورٹل پر شائع خبر کے مطابق شرپسندوں سے نمٹنے کے لیے پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا اور آنسو گیس کے گولوں کا بھی استعمال کرنا پڑا۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر پورے ضلع اور شہر میں انٹرنیٹ بند کر دیا گیا ہے اور حساس علاقوں میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

دراصل یہ تنازعہ شہر کے جلوری گیٹ چوراہے پر مجاہد آزادی بال مکند بسا کے مجسمہ پر جھنڈا لگانے اور چوراہے پر عید سے متعلق بینرز کو لے کر شروع ہوا تھا۔ اس کے علاوہ مشتعل افراد عید کی نماز کے لیے چوراہے تک لاؤڈ اسپیکر لگانے کے لیے جمع ہوگئے۔


اس دوران مسلموں نے نعرے لگائے اور جھنڈے اور بینرز اتار دیئے۔ اس دوران اس کی مخالفت بھی ہوئی۔ اسی دوران دوسری جانب کے لوگ بھی سرگرم ہو گئے اور چوراہے پر کئی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ پھر پتھراؤ ہوا۔ یہاں پولیس نے شرپسندوں کو قابو کرنے کے لیے ہلکی طاقت کا بھی استعمال کیا۔

جلوری گیٹ سے عیدگاہ روڈ تک پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے۔ اچانک بڑی تعداد میں دستے تعینات کر دیئے گئے۔ دونوں طرف کے لوگ جمع ہو گئے۔ پولیس نے رات گئے پورے علاقے کو لوگوں سے خالی کرا لیا۔


جھڑپ کے بعد ضلع اور شہر میں انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئی ہیں۔ ڈویژنل کمشنر ہمانشو گپتا نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ امن و امان کے پیش نظر ضلع میں 3 مئی کی دوپہر ایک بجے سے انٹرنیٹ خدمات بند کر دی گئی ہیں۔

نیوز پورٹل کے مطابق اس دوران پولیس کا میڈیا والوں سے جھگڑا ہوا۔ صحافیوں پر بھی لاٹھی چارج کیا گیا۔ اسی دوران ایک صحافی بھی زخمی ہوا۔ اس کے خلاف صحافی سڑک پر دھرنے پر بیٹھ گئے۔


اس دوران لوگ دوبارہ عیدگاہ روڈ سے ہتھیاروں کے ساتھ جمع ہوگئے اور پولیس پر پتھراؤ کیا۔ پولیس نے پھر آنسو گیس کے گولے داغے۔ موقع پر کشیدگی جاری ہے۔ پولیس نے آر اے سی کو تعینات کر دیا ہے۔ ساتھ ہی ڈی سی پی ایسٹ اور ویسٹ موقع پر موجود ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔