عام انتخابات: پہلے مرحلے کے دس امیر امیدواروں کی کل دولت 2664 کروڑ روپے

الیکشن کمیشن کے ضوابط کے مطابق امیدواروں کو کاغذات نامزدگی کے ساتھ اپنی اور اپنے خاندان کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں کی تفصیلات بھی جمع کرانی ہوتی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

لوک سبھا انتخابات2024 کے پہلے مرحلے کے لیے لڑنے والے دس امیر ترین امیدواروں کی کل دولت تقریباً 2664 کروڑ روپے ہے۔پہلے مرحلے میں کل 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 102 نشستوں کے لیے 1625 امیدوار میدان میں ہیں۔

الیکشن کمیشن کے ضوابط کے مطابق امیدواروں کو کاغذات نامزدگی کے ساتھ اپنی اور اپنے خاندان کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں کی تفصیلات بھی جمع کرانی ہوتی ہیں۔ان تفصیلات کے مطالعہ کی بنیاد پر ایسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی آر) کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق انتخابات کے پہلے مرحلے میں سب سے امیر امیدواروں میں ٹاپ پر کانگریس لیڈر اورمدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ کے بیٹے اور ایم پی نکول ناتھ ہیں۔ مدھیہ پردیش کی چھندواڑہ سیٹ سے کانگریس کے ٹکٹ پر انتخاب لڑنے والے نکول ناتھ نے کاغذات نامزدگی کے ساتھ تقریباً 717 کروڑ روپے کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں کی تفصیلات دی ہیں۔


کل سات مرحلوں کے عام انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ 19 اپریل کو ہونی ہے۔ اس وقت انتخابی سرگرمیاں زوروں پر ہیں۔ پہلے مرحلے میں سرفہرست دس امیر امیدواروں میں تین امیدوار کانگریس کے، چاربھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے، اے آئی اے ڈی ایم کے کے دو اور بہوجن سماج پارٹی سے ایک امیدوار شامل ہے۔

چھندواڑہ کانگریس کا گڑھ رہا ہے۔ مختصر مدت کو چھوڑ کر 1952 سے اس سیٹ پر کانگریس کا قبضہ ہے۔ اس سیٹ پر1997 میں بی جے پی کو کامیابی ملی تھی، لیکن 1998 کے وسط مدتی انتخابات میں یہ سیٹ دوبارہ کانگریس کے حصے میں آگئی۔کانگریس کے سینئر لیڈر کمل ناتھ نے 1998 سے 2019 تک اس سیٹ پر قبضہ برقرار رکھا۔ سال 2019 میں کمل ناتھ کے بیٹے نکول ناتھ نے مودی لہر کے درمیان بھی اس سیٹ پر کانگریس کا جھنڈا بلند رکھا۔


دس امیر ترین افراد میں دوسرے نمبر پرتمل ناڈو کے ایروڈ سے اے آئی اے ڈی ایم کے کے اشوک کمار ہیں، جنہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی میں 662 کروڑ روپے کے اثاثے ظاہر کیے ہیں۔ تیسرے نمبرپرشیو گنگا سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار دیو ناتھن یادو ٹی کے پاس304 کروڑ روپے کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد ہے۔

تہری گڑھوال سے انتخاب لڑنے والی بی جے پی کی مالا راجیہ لکشمی شاہ چوتھے نمبر پر ہیں، ان کے پاس 206 کروڑ روپے کے منقولہ اور غیر منقولہ اثاثے ہیں۔ محترمہ شاہ کے بعد پانچویں نمبر پر بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے ماجد علی ہیں، جن کے پاس 159 کروڑ روپے کے اثاثے ہیں۔


تمل ناڈو کے ویلور حلقے سے بی جے پی کے امیدوار اے سی شانموگم کے پاس تقریباً 153 کروڑ روپے کی جائیداد ہے۔ جو چھٹے نمبر پر ہیں۔ ساتویں نمبر پر، کرشنا گیر، تمل ناڈو سے اے آئی اے ڈی ایم کے امیدوار، جے پرکاش وہ کے پاس 135 کروڑ روپے کی منقولہ اور غیر منقولہ اثاثے ہیں۔ اس کے علاوہ آٹھویں نمبر پر میگھالیہ کے شیلانگ (ریزرو) حلقہ سے کانگریس کے امیدوار ونسنٹ ایچ پالا نے اپنے کاغذات نامزدگی میں 125 کروڑ روپے سے زیادہ کی جائیداد ظاہر کی ہے۔ راجستھان کے ناگور سے بی جے پی امیدوار جیوتی میرگھا کے پاس 102 کروڑ روپے سے زیادہ کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادیں ہیں۔ تمل ناڈو کی شیو گنگا سیٹ سے کانگریس کے امیدوار اور سابق وزیر خزانہ کارتی چدمبرم، جن کے پاس 96 کروڑ روپے سے زیادہ کی جائیداد ہے، دسویں نمبر پر ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔