جموں و کشمیر، پنجاب سمیت دس سے زائد ریاستوں میں شدید بارشیں اور سیلاب
ملک بھر میں شدید بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچا دی ہے۔ جموں و کشمیر، ہماچل، اتراکھنڈ سمیت دس سے زیادہ ریاستیں متاثر ہیں۔ جموں میں بارش کا 115 سال پرانا ریکارڈ ٹوٹا۔

اس وقت ملک بھر میں پہاڑوں سے لے کر میدانی علاقوں تک بارش، سیلاب اور تباہی کی تصویریں نظر آتی ہیں۔ ملک کی دس سے زیادہ ریاستیں شدید بارش اور سیلاب کی لپیٹ میں ہیں۔ ان میں جموں و کشمیر، ہماچل پردیش، پنجاب، اتراکھنڈ، اتر پردیش، مدھیہ پردیش، راجستھان، بہار، اڈیشہ اور آسام شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ہریانہ اور دہلی میں بھی جمنا کے پانی کی سطح خطرے کے نشان سے اوپر ہے۔
جموں میں بارش نے 115 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جموں میں 24 گھنٹوں میں 380 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ اس سے قبل 1910 میں 24 گھنٹوں میں 270 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی اور یہ ریکارڈ ابھی تک برقرار تھا۔ اگست کے مہینے میں جموں میں اوسطاً 403 ملی میٹر بارش ہوتی ہے۔ اس بارش کے بعد ڈوڈہ، کشتواڑ اور کٹھوعہ سے ندیوں کے بہہ جانے اور تباہی کی خوفناک تصویریں آرہی ہیں۔ شدید بارش کی وجہ سے ویشنو دیوی میں لینڈ سلائیڈنگ نے عقیدت مندوں کو خوف زدہ کر دیا، اس حادثے میں 34 لوگوں کی موت کی خبر ہے۔
اس کے علاوہ ہماچل پردیش میں بھی بارش نے تباہی مچا دی ہے۔ سیلاب کے باعث دریاؤں میں اچانک طغیانی آگئی جس کی وجہ سے ان کا بہاؤ اتنا تیز ہوگیا کہ کنارے توڑ کر آگے بڑھنے لگے۔ ہماچل کو دوسری ریاستوں سے جوڑنے والی کئی شاہراہوں کو بند کرنا پڑا ہے۔ کلو اور منالی میں افراتفری ہے۔ ندیوں پر بنے کئی پل ٹوٹ چکے ہیں۔ تیز بہاؤ کے باعث کناروں پر بنے مکانات، دکانیں اور ریستوران دریا میں ڈوب گئے ہیں۔
پانچ دریا والے پنجاب میں بھی ندیوں میں تیز بحاؤہے ۔ پنجاب کے کئی شہر سیلابی پانی میں ڈوب گئے۔ تمام دریاؤں راوی، بیاس، ستلج، چناب اور جہلم میں پانی کی سطح بڑھ گئی۔ پہاڑوں سے آنے والے اچانک تیز بارش کے پانی نے لوگوں کو بے گھر ہونے پر مجبور کر دیا ہے۔بہتے ہوئے دریا، جو پہاڑوں کی ہر چیز کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے تھے، جب میدانوں تک پہنچ رہے ہیں، تو وہ سب کچھ ڈبونے پر تلے ہوئے ہیں۔
جموں و کشمیر کے ڈوڈہ میں قدرت ایسا روپ دکھا رہی ہے جس کے سامنے طاقتور انسان بھی تنکے کی طرح کمزور ہیں۔ صرف ڈوڈہ ہی نہیں کشتواڑ میں بھی بارش نے کافی تباہی مچائی ہے۔ دریاؤں کے کناروں پر رہنے والے 3500 سے زائد افراد کو دوسری جگہوں پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ جموں میں بھلے ہی بدھ کے لیے خطرہ ٹل گیا ہو، لیکن محکمہ موسمیات کا دعویٰ ہے کہ مستقبل میں موسم پھر سے خطرناک ہو سکتا ہے۔ جموں شہر کے اندر حالات اب بھی خوفناک ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔