آندھرا پردیش میں مندر کے پجاری کورونا پازیٹو، مندر کے دروازے ہوئے بند

آندھرا پردیش کے کرنول ضلع میں لکشمی نرسمہا مندر کے پجاری کا جب کورونا ٹیسٹ کرایا گیا تو ان کی رپورٹ پازیٹو برآمد ہوئی۔ اس بات کا پتہ چلنے کے بعد اس مندر کو عقیدتمندوں کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں کورونا انفیکشن کے بڑھتے معاملوں کے درمیان اَن لاک-1 کے تحت گزشتہ 8 جون سے ہی مذہبی مقامات اور عبادت گاہوں کے دروازے کچھ شرائط کے ساتھ کھول دیئے گئے ہیں۔ اس درمیان مندر، مسجد، چرچ اور گرودوارہ وغیرہ میں لوگ عبادت کے لیے پہنچنے بھی لگے ہیں، لیکن لوگوں میں ایک خوف کا ماحول ہے۔ اس درمیان آندھرا پردیش واقع ایک مندر کے پجاری میں کورونا انفیکشن کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس خبر کے بعد مندر کا دروازہ بند کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق آندھرا پردیش کے کرنول ضلع میں لکشمی نرسمہا مندر کے پجاری کا جب کورونا ٹیسٹ کرایا گیا تو ان کی رپورٹ پازیٹو برآمد ہوئی۔ اس بات کا پتہ چلنے کے بعد اس مندر کو عقیدتمندوں کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔ مندر کے حکام نے دور دراز علاقوں سے یہاں آنے والے عقیدتمندوں کو بھی داخلے کی اجازت نہیں دی اور یہ دروازے کب کھلیں گے، اس سلسلے میں بھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔


خبروں کے مطابق یہ مندر کرنول کے آہوبیلم علاقہ کی لکشمی نرسمہامندر کے نام سے مشہور ہے۔ اس میں کئی پجاری کام کرتے ہیں تاہم ایک پجاری کے کورونا پازیٹو پائے جانے کے بعد مندر کو بند کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔ یہ قدم اس لیے اٹھایا گیا تاکہ انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس پجاری کے رابطے میں آنے والے لوگوں کا بھی کورونا ٹیسٹ کرایا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ کورونا انفیکشن کے پھیلاؤ کو دیکھتے ہوئے ہندوستان میں کئی مساجد کی انتظامیہ نے پہلے ہی اعلان کر رکھا ہے کہ وہ عام لوگوں کے لیے مسجد کے دروازے نہیں کھولیں گے۔ دہلی واقع جامع مسجد اور فتح پوری مسجد کو بھی عام لوگوں کے لیے کھولنے کے کچھ ہی دن بعد دوبارہ بند کر دی گئی۔ جامع مسجد کو جہاں 30 جون تک کے لیے بند کیا گیا ہے وہیں فتح پوری مسجد جولائی کے پہلے ہفتہ میں عام لوگوں کے لیے کھولنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اسی طرح اتر پردیش کی کئی مساجد کی انتظامیہ نے پہلے ہی اعلان کر رکھا ہے کہ وہ لاک ڈاؤن میں جس طرح مساجد میں چند افراد نماز پڑھتے تھے، ویسے ہی نماز پڑھنا جاری رکھیں گے تاکہ کورونا انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔