تلنگانہ: قوت مدافعت میں اضافہ کے لئے خصوصی چائے کی طلب میں اضافہ

کورونا وبا کے دور میں کاڑھوں کی فروخت میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے اور لوگوں کی بڑی تعداد خشک ادرک کے پاوڈر سے تیار کردہ چائے، بادام ملک اور ہلدی والی چائے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدرآباد: خصوصی اجزا کے ساتھ بنائی گئی چائے جس کے ذریعہ قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے، کی طلب میں کووڈ- 19 وبا کے دور میں اضافہ ہوا ہے، کیونکہ زندگی کے مختلف شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والے افراد اس طرح کی چائے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ کورونا کی وبا نے طرز زندگی تبدیل کردیا ہے اور اس کا اثر عوام الناس پر چھوڑا ہے۔ اسی دوران اب قوت مدافعت میں اضافہ کے لئے توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔ لوگ، سڑک کے کنارے لگائے جانے والے چائے کے اسٹالس سے چائے، کافی، غذائی اشیا وغیرہ کی خریداری میں خوف محسوس کر رہے ہیں۔ یہ خوف کورونا وبا کے پیش نظر دیکھا جا رہا ہے۔

اس انفکشن کو دور کرنے اور قوت مدافعت میں اضافہ نے اہم رول ادا کیا ہے اور کئی افراد نے اس پر اہم توجہ دی ہے۔ کاڑھوں کی فروخت میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے اور لوگوں کی بڑی تعداد خشک ادرک کے پاوڈر سے تیار کردہ چائے، بادام ملک اور ہلدی والی چائے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ سڑک کے کنارے اپنی چائے کی دکان لگانے والے ادرک، الائچی، کالی مرچ، گُڑ، گنے اور لیمو والی چائے تیار کر رہے ہیں اور ان کے اسٹالس پر اینٹی کورونا اسپیشل چائے و کاڑھا کا بورڈ لگا رہے ہیں۔


ایسے چائے کے اسٹالس حیدرآباد کے علاوہ اضلاع میں بھی دیکھ سکتے ہیں۔ نظام آباد کلکٹریٹ کے قریب لگائے گئے ایسے ہی ایک اسٹال کے مالک کی جانب سے بھی انوکھے انداز کی چائے فروخت کی جا رہی ہے۔ ایسے لوگ جو اپنے گھروں میں ایسی خصوصی چائے کی تیاری کرنے سے قاصر ہیں وہ اس اسٹال پر منحصر ہیں،علاوہ ازیں کلکٹریٹ کو اپنے مختلف کاموں کے لئے آنے والے افراد بھی اس اسٹال سے چائے خرید رہے ہیں۔

چائے کے اسٹال کے مالک کا کہنا ہے کہ لاک ڈاون سے پہلے کئی افراد اس کی دکان کو آیا کرتے تھے تاہم ان لاک کے عمل کے دوران صورتحال اس کے برعکس ہوگئی، تاہم اس نے ان اشیا کے ساتھ خصوصی چائے کی تیاری کی جس کے نتیجہ میں گاہکوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا۔ خشک ادرک اور دیگر اشیا سے تیار کی گئی چائے کی ستائش کرتے ہوئے اس اسٹال کو آنے والے افراد نے کہا کہ نئے طرز کی چائے گلے کے لئے بھی بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے آباواجداد نے قدرتی چیزوں کو ترجیح دی تھی تاکہ صحت بہتر ہو اور ہم بھی اس وقت اس پر عمل کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */