تلنگانہ حکومت 11 مارچ سے ’اِندرامّا ہاؤسنگ اسکیم‘ کا آغاز کرے گی

اس اسکیم کے تحت حکومت ان لوگوں کو گھر بنانے کے لیے 5 لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کرے گی جن کے پاس پہلے سے ہی رہائشی پلاٹ ہے اور جن کے پاس پلاٹ نہیں ہیں انہیں پلاٹ اور 5 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعلیٰ تلنگانہ اے ریونت ریڈی / آئی اے این ایس</p></div>

وزیر اعلیٰ تلنگانہ اے ریونت ریڈی / آئی اے این ایس

user

آئی اے این ایس

تلنگانہ میں کانگریس کی قیادت والی حکومت 11 مارچ کو غریبوں کے لیے ’اندراما ہاؤسنگ اسکیم‘ کا آغاز کرے گی۔ وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی نے ہفتہ (2 مارچ) کو یہ فیصلہ کرتے ہوئے افسران کو اس کو شروع کرنے کے لیے ضروری انتظامات کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس اسکیم کے تحت حکومت ان لوگوں کو گھر بنانے کے لیے 5 لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کرے گی جن کے پاس پہلے سے ہی رہائشی پلاٹ ہے۔ جن غریبوں کے پاس پلاٹ نہیں ہیں ان کو فائدہ پہنچانے کے لیے ہاؤسنگ سکیم کے تحت پلاٹ اور 5 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔

افسران کو اس اسکیم کو شروع کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے وزیر اعلی اے ریونت ریڈی نے کہا کہ 6 ضمانتوں کے نفاذ کے حصے کے طور پر حکومت اس اہم اسکیم کو ایک فلیگ شپ پروگرام کے طور پر لے گی۔ انہوں نے ہاؤسنگ کے وزیر پونگولیٹی سرینواس ریڈی، وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر اور وزیر اعلیٰ کے مشیر ویم نریندر ریڈی کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کی تاکہ ہاؤسنگ اسکیم پر عمل آوری کے لیے رہنما خطوط وضع کیے جاسکیں۔ اس میٹنگ میں چیف سکریٹری شانتی کماری، آر اینڈ بی سکریٹری سرینواس راجو اور دیگر عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔


وزیر اعلیٰ نے افسران کو ہدایت دی کہ ہاؤسنگ اسکیم کے فوائد ان تمام مستحق غریبوں تک پہنچائیں جن کے پاس اپنا مکان نہیں ہے۔ افسران سے کہا گیا ہے کہ وہ اس کے مطابق رہنما خطوط کو حتمی شکل دیں۔وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے ہدایت دی ہے کہ اس اسکیم کے تحت درخواست دینے والوں تمام اہل افراد کو ترجیح دی جانی چاہئے۔ انہوں نے افسران کو متنبہ کیا کہ وہ ڈبل بیڈ روم مکانات کی تعمیر میں سابقہ ​​حکومت کی غلطیوں کو نہ دہرائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ صرف حقیقی مستفید افراد کو ہی اس کا فائدہ حاصل ہو۔ اس میٹنگ میں ہر حلقہ انتخاب میں 3500 گھر دینے کا عارضی فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ نے امید ظاہر کی کہ بے گھر غریبوں کا اپنا گھر بنانے کا خواب مرحلہ وار پورا ہوگا۔ انہوں نے افسران سے کہا کہ وہ مرحلہ وار طریقے سے فنڈز جاری کرنے کے لئے قواعد و ضوابط تیار کریں اور استفادہ کنندگان کو ملنے والے فنڈز کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے سخت رہنما اصول بنائے جائیں۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ جو لوگ اپنے پلاٹوں پر گھر بنا رہے ہیں ان کے لیے گھر کے مختلف ماڈلز اور ڈیزائن دستیاب کرائے جائیں۔ وزیر اعلیٰ نے افسران کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ گھر کی تعمیر کی نگرانی کی ذمہ داری ضلع کلکٹرس کی نگرانی میں مختلف محکموں میں انجینئرنگ ونگز کو سونپیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔